عدالتی فیصلے پرنظر ثانی کرنے پر سیکرٹری کمیونیکشن اینڈ ورکس پنجاب میاں مشتاق احمد پرلاہور ہائیکورٹ کاسخت اظہار برہمی،،،عدالت نے ریمارکس دئیے ہیں کہ عدالتی فیصلے کا مذاق اڑانے پر کیوں نہ آپ کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی کی جائے ۔

Umer Jamshaid عمر جمشید جمعرات 30 جون 2016 15:15

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔30 جون۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عائشہ اے ملک نے کیس کی سماعت کی.درخواست گزار پچاسی سالہ بزرگ خاتون سیدہ کنیزہ فاطمہ کے وکیل تفضل رضوی نے عدالت کو بتایا کہ عدالتی حکم کے باوجود نجی ملکیت پر دیپالپور قصور بائی پاس تعمیر کر دیا گیا مگر کئی برس گزرنے اور عدالتی حکم کے باوجود معاوضہ ادا نہیں کیا جا رہا،،جبکہ سیکرٹری کمیونیکشن اینڈ ورکس نے عدالتی فیصلے کے باوجود اس درخواست پر دوبارہ اپنا فیصلہ سنایا۔

(جاری ہے)

جس پرعدالت نے سیکرٹری کمیونیکشن اینڈ ورکس میاں مشتاق احمد پر سخت اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ عدالتی فیصلے کے باوجودتم نے کس حیثیت میں فیصلے پر نظر ثانی کی،،،،عدالتی فیصلے کو ہوا میں اڑانے اورعدالتی فیصلے کی تضحیک کرنے پر کیوں نہ توہین عدالت کی کاروائی عمل میں لائی جائے۔کمرہ عدالت میں موجود سیکرٹری کمیونیکشن اینڈ ورکس نے عدالت سے غیر مشروط معافی مانگتے ہوئے عدالتی فیصلے پر من و عن عمل درآمد کرانے کی یقین دہانی کرائی ۔جس پر عدالت نے درخواست نمٹا دی۔

متعلقہ عنوان :