لاہور ہائیکورٹ نے آٹھ پولیس افسران کی تنزلی کا حکم معطل کر تے ہوئے آئی جی پنجاب کو پولیس افسران کو شنوائی کا موقع دینے کی ہدائت کرتے ہوئے درخواست نمٹا دی۔

Umer Jamshaid عمر جمشید جمعرات 30 جون 2016 15:13

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔30 جون۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس امیر بھٹی نے کیس کی سماعت کی۔معطل ڈی ایس پیز کے وکیل طلعت فاروق شیخ نے عدالت کو بتایا کہ آئی جی پنجاب نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی غلط تشریح کی اور انہیں شنوائی کا موقع دئیے بغیر کسی قانونی جواز کے بغیر نوکریوں سے معطل کر دیا۔انہوں نے کہا کہ طریقہ کار کے مطابق شنوائی کا موقع دئیے بغیر نوکریوں سے معطلی کا آئی جی پنجاب کا حکم آئین کے آرٹیکل دس اے کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

(جاری ہے)

آئین کے تحت شفاف انکوائری کا موقع دئیے بغیر کسی سرکاری ملازم کو نوکری سے معطل نہیں کیا جا سکتا۔جس پر عدالت نے معطلی کا سامنا کرنے والے دو ایس پیز ایس پی فاروق ہنڈل ،،امجد قریشی کے علاوہ ڈی ایس پی ریاض علی شاہ،،سرور اعوان،،راشد کلیار ناصر اعوان،،رانا اسلام اور ذولفقار کو عہدوں پر بحال کرتے ہوئے آئی جی پنجاب کے فیصلے کو معطل کر دیا ۔عدالت نے آئی جی پنجاب کو پولیس افسران کو شنوائی کا موقع دینے کی ہدائت کرتے ہوئے درخواست نمٹا دی۔