حالیہ فنانس بل کی منظوری کے بعد کالے دھن کیلئے ریئل اسٹیٹ محفوظ جگہ نہیں رہے گی , ہارون اختر

جمعرات 30 جون 2016 13:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔29 جون ۔2016ء)وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے ریونیو ہارون اختر خان نے کہا ہے کہ حالیہ فنانس بل کی منظوری کے بعد کالے دھن کیلئے ریئل اسٹیٹ محفوظ جگہ نہیں رہے گی , پراپرٹی بزنس میں کالے دھندے اور بلیک منی کو سفید کرنے کا کام اب نہیں چلے گا۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ گزشتہ کئی دہائیوں سے ٹیکس سے بچنے اور کالے دھن کو محفوظ بنانے کیلئے رئیل اسٹیٹ میں اربوں روپے لگائے جاتے رہے ہیں تاہم 2016ء کے فنانس بل کی منظوری کے بعد اس رقم کو اسٹیٹ بنک آف پاکستان کی مدد سے ٹیکس نیٹ میں لایا جائیگا ہم نے فیئر مارکیٹ ریٹ کو ڈی سی ریٹ سے الگ کر دیا ہے جس کی وجہ سے جائیداد کی قیمت کا تعین مارکیٹ ریٹس پر ہوگا۔

پراپرٹی بزنس میں کالے دھندے اور بلیک منی کو سفید کرنے کا کام اب نہیں چلے گا، اب ہم بے نامی اکاؤنٹ کے مسئلے کو حل کرے کیلئے بھی قانون لا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

حکومت ٹیکس نیٹ میں اضافے کیلئے ہرممکن اقدام کرے گی تاکہ ملکی ٹیکس نیٹ میں اضافے کو یقینی بنایا جائے اور ایسا موجودہ دور حکومت میں ہوا بھی ہے اور اب ماضی کی نسبت ٹیکس زیادہ اکٹھا کیا جا رہا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں ہارون اختر خان نے کہا کہ حکومت کا یہ مقصد ہرگز نہیں کہ سرمایہ کاروں کی حوصلہ شکنی کی جائے بلکہ ہمارا مقصد انکے سرمایے کو محفوظ بنانا ہے اور ایسا اسی طرح ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں ٹیکس کے حصول میں معیشت کو مشکلات درپیش ہوتی ہیں لیکن ہم تمام لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لائیں گے جس کا ملکی معیشت پر مثبت اثر پڑے گا اور ملک ترقی کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ دور حکومت میں ٹیکس نیٹ میں اضافہ کیا گیا ہے اور ہم پرعزم ہیں کہ آنے والے سالوں میں ٹیکس نیٹ کو مزید بڑھایا جائے گا اور ٹیکس نہ دینے والوں کو بھی اس نیٹ میں لایا جائے گا۔