کوئٹہ میں دہشت گردوں کا قانون نافذکرنے والے ادارے کے اہلکاروں پر دوبارہ حملہ‘ایف سی کے 4اہلکار شہید

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 30 جون 2016 11:29

کوئٹہ میں دہشت گردوں کا قانون نافذکرنے والے ادارے کے اہلکاروں پر دوبارہ ..

کوئٹہ(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔30جون۔2016ء) کوئٹہ میں ڈبل روڈکے علاقے میںدہشت گردوں نے دوبارہ قانون نافذکرنے والے ادارے کے اہلکاروں کو نشانہ بنایا ہے اور نامعلوم دہشت گردوں کی فائرنگ سے ایف سی کے 4 اہلکار شہید ہوگئے ہیں، وزیراعظم دون میں پیش آنے والے واقعات کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ملزمان کی گرفتاری کا حکم دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار دہشت گردوں کے مسلسل نشانے پر ہیں، آج پھر ڈبل روڈ کے علاقے میں مسلح دہشت گردوں نے ایف سی کی گاڑی کو نشانہ بنایا، فائرنگ سے4 جوان شہید ہوگئے۔دہشت گردی کے واقعے کے بعد پولیس اور ایف سی نے علاقے کوگھیرے میں لے لیا اوردہشت گردوں کی تلاش شروع کردی۔ گزشتہ روز بھی دہشت گردوں فائرنگ کرکے4 اہلکاروں کوشہید کردیا تھا جس کے بعد دو روز میں شہید ہونے والے اہلکاروں کی تعدا د8 ہوگئی۔

(جاری ہے)

واقعے کے بعد پولیس اور ایف سی کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچ گئی اور علاقے کو گھیرے میں لیکر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔ امدادی ٹیموں نے شہید ایف سی اہلکاروں کو سول ہسپتال منتقل کر دیا۔ جہاں انکی شناخت لانس نائیک عتیق الرحمان، سپاہی محمد شریف، نائیک محمد اعظم اور لانس نائیک تنویر کے نام سے ہوئی ہے۔شہید ایف سی اہلکاروں کی نماز جنازہ ایف سی ہیڈ کوارٹرز میں ادا کی گئی۔

نماز جنازہ میں وزیر اعلیٰ بلوچستان، وزیر داخلہ بلوچستان اور آئی جی ایف سی سمیت اہم شخصیات نے شرکت کی۔وزیراعلی بلوچستان نواب ثنااللہ زہری نے واقعے کے مذمت کرتے ہوئے کہا سیکورٹی اداروں پر حملہ کرنے والے خوف و ہراس پیدا کرنا چاہتے ہیں تاہم ان ملک دشمن عناصر کی سازشوں کو ناکام بنایا جائے گا۔ ان کا مزید کہنا تھا سیکورٹی اہلکاروں کی قربانیوں کے نتیجے میں صوبے میں امن قائم ہوا ہے جسے دوبارہ سے تباہ کرنے نہیں دیا جائےگا۔

سماج دشمن عناصر اور دہشت گردوں کو پوری قوت سے کچل دیا جائے گا۔ واضح رہے گزشتہ روز بھی کوئٹہ میں دہشتگردی کے دو مختلف واقعات میں 4 پولیس اہلکار شہید ہو گئے تھے۔ادھر صوبے کے جنوبی ضلع آواران کے علاقے مشکے میں عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع پر سیکورٹی فورسز نے علاقے میں سرچ آپر یشن کیا۔ اس دوران عسکریت پسندوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں ایک کالعدم تنظیم کے تین کارکن مارے گئے۔

بلوچستان میں کچھ عرصے تک سکیورٹی کی صورتحال میں بہتری کے بعد ایک بار پھر پرتشدد واقعات شروع ہو گئے ہیں۔ رواں ہفتے کے دوران کوئٹہ کے نواحی علاقے میں ایک ریموٹ کنٹرول بم دھماکے میں چھ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔اس کے ساتھ ساتھ پولیس اہلکاروں کو بھی تسلسل کے ساتھ نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ تشدد کے تازہ واقعات صوبے کے مختلف علاقوں میں دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن کا ردعمل ہو سکتے ہیں تاہم ان کے بقول ایسے عناصر کے خلاف یہ کارروائیاں جاری رکھی جائیں گی۔


متعلقہ عنوان :