کوئٹہ ، ایک ہفتہ کے دوران ٹارگٹ کلنگ اور بم دھماکوں کے واقعات، 4 پولیس اور 4 ایف سی اہلکاروں سمیت 11 افراد جاں بحق

30 سے زائد افراد زخمی ہوگئے

بدھ 29 جون 2016 23:08

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔29 جون ۔2016ء) کوئٹہ میں ایک ہفتہ کے دوران ٹارگٹ کلنگ اور بم دھماکوں کے واقعات میں 4 پولیس اور 4 ایف سی اہلکاروں سمیت 11 افراد جاں بحق جبکہ 30 سے زائد افراد زخمی ہوگئے تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں ایک ہفتہ کے دوران شہر کے مختلف علاقے دہشت گردوں کے نشانہ پر ہیں ماہ رمضان میں بھی ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کا سلسلہ نہ رک سکا گزشتہ دنوں عالمو چوک کے قریب سائیکل پر نصب بم دھماکے کے نتیجے میں 7 افراد شہید ہوگئے تھے جبکہ 30 کے قریب زخمی ہوگئے جو اب بھی شہر کے مختلف علاقوں میں زیرعلاج ہیں اور اسی طرح پولیس اور ایف سی کے اہلکار بھی ٹارگٹ کلنگ کے نشانہ پر ہیں گزشتہ دو روز کے دوران سریاب ‘ ہزارگنجی اور ڈبل روڈ پر سیکورٹی اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا جس کی وجہ سے شہر میں لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا حکومت کی جانب سے ماہ رمضان اور عیدالفطر کے موقع پر سیکورٹی کے سخت سیکورٹی انتظامات کرنے پر سوالیہ نشان ہے اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے کوئٹہ شہر میں حالیہ ٹارگٹ کلنگ اور عالموچوک بم دھماکے کی شدید مذمت کی اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ ان واقعات کی روک تھام کیلئے موثر اقدامات اٹھائے جائیں کوئٹہ میں حالیہ ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کے بعد شہر کی مختلف شاہراؤں اور مارکیٹوں میں عید کی خریداری ماند پڑگئی اور لوگ خوف کے مارے خریداری کرنے سے قاصر رہے جبکہ دوسری جانب حکومت نے شہر بھر میں سیکورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی شہر کے تمام حساس مقامات پر پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کو تعینات کر دیا گیا۔