رمضان دسترخوان کے بہانے سرکاری ملازمین کی تنخوا سے کٹوتی سراسر ناانصافی ہے ،ٹیچرایسوسی ایشن غذر

بدھ 29 جون 2016 22:37

غذر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔29 جون ۔2016ء) رمضان دسترخوان کے بہانے سرکاری ملازمین کی تنخوا سے کٹوتی سراسر ناانصافی ہے حکومت عید کے موقع پر کوئی سرکاری بونس دیکر ان کی حوصلہ افزائی کرے(صدر ٹیچرایسوسی ایشن غذر)ضلع غذر سے تعلق رکھنے والے سرکاری ملازمین کی ایک ہنگامی اجلاس ڈسٹرکٹ ہیڈکواٹر گاہکوچ میں منعقد ہوا جسمیں اساتذہ اور دیگر محکموں کے بہت سے ملازمین نے شرکت کی اجلاس کی صدرات ٹیچر ایسوسی ایشن کے صدر عنایت شاہ نے کی شرکاء نے اس بات پر شدید تشویش کا اظہار کیا کہ حکومت گلگت بلتستان نے رمضان دسترخوان کے نام پر گلگت بلتستان کے سرکار ی ملازمین کی ایک دن کی تنخواہ میں کٹوتی کا اعلان کی ہے جوکہ اس مقدس مہینے میں غریب ملازمین کے منہ سے نوالہ چھیننے کے مترادف ہے اس کے علاوہ وزیراعلی گلگت بلتستان کا یہ بیان کہ ہم گلگت بلتستان کے سرکاری ملازمین کو پالتے ہیں انتہائی غیر معقول بات ہے دنیا کے تمام ممالک میں سرکاری ملازمین مختلف محکموں میں اپنی خدمات سر انجام دیتے ہیں جسکے عوض میں ان کو ماہانہ تنخواہ ملتی ہے گلگت بلتستان کے وزیراعلی کے اس بیان سے گلگت بلتستان کے سرکاری ملازمین بالخصوص فرض شناس طبقے کی حوصلہ شکنی ہوئی ہے عنایت شاہ ٹیچر ایسوسی ایشن کے صدر نے حکومت گلگت بلتستان کی سرکاری ملازمین کے حق میں اٹھائے گئے بعض اقدامات کی تعریف کی نیز حالیہ رمضان دسترخوان کے نام میں کٹوتی کے بارے میں سرکاری ملازمین کے ردعمل کو مناسب سمجھتے ہوئے بھر پور تائید کرتے ہوئے حکومت گلگت بلتستان سے اپیل کی کہ اس مہنگائی کے دور میں سرکاری ملازمین کی حوصلہ شکنی کے بجائے عیدالفطر کی مقدس خوشی کے موقع پر کوئی بونس دے کر سرکاری ملازمین کی مایوسی دور کی جائے تاکہ وہ مزید تندہی اور خلوص سے اپنے فرائض کی بجا آوری کرسکے۔