2سے 3فیصد نان پروفیشنل وکلاء نے ضلعی عدلیہ کے نظام کو جام کیا ہوا ہے ، کرپشن کرنیوالے وکلاء قابل قبول نہیں‘سید منصور علی شاہ

بدھ 29 جون 2016 21:57

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔29 جون ۔2016ء ) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے کہا کہ 2سے 3فیصد نان پروفیشنل وکلاء نے ضلعی عدلیہ کے نظام کو جام کیا ہوا ہے ، کرپشن کرنیوالے وکلاء قابل قبول نہیں۔ان خیالات کا اظہار چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سید منصور علی شاہ نے بار ایسوسی ایشن کے نمائندوں سے خطاب کے دوران کیا۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ 2سے 3فیصد نان پروفیشنل وکلاء نے ضلعی عدلیہ کے نظام کو جام کیا ہوا ہے نا ن پروفیشنل وکلاء ججز کی فائلیں اٹھا کر لے جا تے ہیں۔

کرپشن کرنیوالے وکلاء قابل قبول نہیں ہمیں ضلعی عدلیہ کے نظام کو فعال کرنا ہے۔انہوں نے کہاکہ آپ سے درخواست کرتا ہوں کہ ادارے کیلئے میرا بھرپور ساتھ دیں ۔ چیف جسٹس نہیں بڑا بھائی ہوں مسائل حل کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ میں پہلے بھی وکیل تھا اور جج کے عہدے سے ریٹائرڈ ہونے کے بعد بھی وکیل بنوں گا۔ میرے دروازے سب وکلاء کیلئے کھلے ہیں۔ وکلاء رہنماؤ ں نے چیف جسٹس کو ملتانی شال پہنائی ، سیلفیاں بنواتے رہے ۔

متعلقہ عنوان :