دفاعی سازو سامان موثر طریقے سے عالمی منڈیوں میں فروخت کرنے کیلئے سینٹرل ایکسپورٹ کمپنی بنانے کی تجویز پر کام کر رہے ہیں ٗ رانا تنویر حسین

دفاعی سازو سامان کی عالمی منڈیوں تک رسائی کے لئے مارکیٹنگ شعبہ بنا یا جائے ٗ وفاقی وزیر کی قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کو بریفنگ سپر مشاق طیارروں کی بیرون ممالک سے اتنے آڑر مل گئے ہیں کہ ان کو مکمل کرنے کے لئے کئی سال لگیں گے ٗ وفاقی وزیر

بدھ 29 جون 2016 21:26

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔29 جون ۔2016ء) وفاقی وزیر دفاعی پیدوار رانا تنویر حسین نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی دفاعی پیدوار کو بتا یا ہے کہ وزارت دفاعی پیدوار چھوٹے ہتھیار اور دفاعی سازو سامان موثر طریقے سے عالمی منڈیوں میں فروخت کرنے کیلئے سینٹرل ایکسپورٹ کمپنی بنانے کی تجویز پر کام کر رہی ہے ۔وہ بدھ کوقومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی دفاعی پیدوار کے اجلاس کے دوران گفتگو کر رہے تھے ۔

اجلاس کی صدارت کمیٹی کے چیئر مین خواجہ سہیل منصور نے کی ۔وفاقی سیکرٹری دفاعی پیدوار میجر جنرل (ر) ایم اویس‘ ڈی جی ایم وی آر ڈی ای‘ممبران کمیٹی محمد خان ‘ رمیش کمار ‘محمد معین وٹو ‘ سردار محمد امجد فاروق خان کھوسہ ‘ بھاون داس‘ عامرہ خان ‘رانا محمد قاسم نون ‘ عفت لیاقت ‘ شہریار آفریدی ‘ عائشہ گلا لئی ‘ بلال رحمان سمیت دیگر ممبران موجود تھے ۔

(جاری ہے)

اجلاس کوڈی جی ایم وی آر ڈی ای نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتا یا کہ 1965ء اور 1971ء کی جنگ میں جب بیرونی امداد روک لی گئی تو اس وقت دفاعی سازو سامان میں خود انحصاری کی ضرورت کو شدت سے محسوس کیا گیا ‘یہ ادارہ ان پابندیوں کے بعد وجود میں آیا ‘جس نے شدت سے ہماری دفاعی آلات کے دوسروں پر انحصار کو کم کیا اور قومی دفاع مستحکم کیا اس ادارے میں 300 سے زائد آلات حرب بنا کر استعمال میں لائے گئے ‘یہ ادارہ اخراجات سے ذیادہ دفاعی سازو سامان بنا رہا ہے ‘اس ادارے کے مقاصد میں ایک مقصد اے بی سی اقسام کی گاڑیوں اور انجیئنرز آلات کی ملک کے اندر پیدوار ہے ۔

انہوں نے بتا یا کہ اس سال اس ادارے نے تیزی سے ترقی حاصل کی ہے ‘اے وی ایل بی سے لیکر تینوں مسلح افواج کے لئے (برجز ‘ بوٹ ‘ راستے ‘ فیول اور واٹر بوزر ) سمیت دیگر ہیوی آلات جن کی تعداد 2ہزار سے زائد ہے تیار کیے ہیں ‘سٹیٹ آف دی آرٹ سیمولیٹر اور اے پی یو ایس کو ترقی دی ہے اسکے علاوہ اپنی سرگرمیوں کو بڑھاتے ہوئے پاکستان ائیر فورس ‘ پاکستان نیوی اور دیگر تربیت سے متعلق مصنوعات تیار کیے گئے ہیں‘مستقبل قریب میں لوڈر ‘آپریشنل امور کے لئے راکٹ ڈیلورمائن سسٹم اور مائن ڈسپینسنگ برجنگ ایکوپمنٹ سمیت مختلف 18بڑے منصوبے تیارکیے ہیں ۔

کمیٹی کے ممبر شہریار آفریدی نے کہا کہ دفاعی سازو سامان کی عالمی منڈیوں تک رسائی کے لئے مارکیٹنگ شعبہ بنا یا جائے ۔جس پر وفاقی وزیر دفاعی پیدوار رانا تنویر حسین نے کہا کہ تمام دفاعی پیدواری شعبوں کی مصنوعات کی عالمی منڈیو ں میں بہتر انداز میں فروخت کے لئے ایک کمپنی بنانے پر کام کر رہے ہیں۔کمیٹی کے ممبر شہریار آفریدی نے کمیٹی کی توجہ دلائی کہ درہ آدم خیل میں اسلحہ بنانے کی فیکٹریوں کو بھی اپنے سسٹم میں لایا جائے اور ان کی مہارت سے استفادہ کیا جائے ۔

جس پر وفاقی وزیر دفاعی پیدوار نے کہا کہ اس تجویز پر غور کیا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ تمام صوبائی وزراء اعلی ‘چیف سیکرٹریز اور آئی جیز کو لکھا ہے کہ وہ دفاعی اغراض و مقاصد کے لئے عالمی معیار کی تمام مصنوعات وزارت دفاعی پیدوار کے ماتحت اداروں سے خریدیں ‘تین صوبے اس پر رضا مند ہیں ‘پنجاب تعاون نہیں کررہا ‘بیوروکریسی رکاوٹیں ڈال رہی ہے ۔

رانا تنویر حسین نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت نے اقتدار سنبھالاتو دیگر اداروں کی طرح دفاعی پیدوار کے ادارے بھی خسارے میں تھے ‘تین سال انتھک محنت کے بعد کراچی شپ یارڈ ‘پی اے سی کامرہ ‘ این آر ٹی سی سمیت دیگر ادارے خسارے میں تھے لیکن اب یہ ادارے نہ صرف متسحکم ہوگئے ہیں بلکہ برآمدت کے لئے بھی پیدوار دے رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ سپر مشاق طیارروں کی بیرون ممالک سے اتنے آڑر مل گئے ہیں کہ ان کو مکمل کرنے کے لئے کئی سال لگیں گے ۔

متعلقہ عنوان :