پاکستان کی حکومت اور پارلیمنٹ نے ای پارلیمنٹ کے تصور کو حقیقی شکل دینے کیلئے موثر کردار ادا کیا ہے ،حکومت انفارمیشن ٹیکنالوجی کی جمہوریت اور سماجی تبدیلی کے لئے اہمیت سے بخوبی آگاہ ہے، پارلیمانوں کے مسائل کے حل ،اجتماعی مہارت اور فنڈنگ کیلئے قانون ساز اداروں کی مددکے لئے خصوصی کمیٹی تشکیل دی جائے

مسلم لیگ (ن) کے رہنما سینیٹر مشاہد اﷲ خان کا چلی میں بین الپارلیمانی یونین کی عالمی ای پارلیمنٹ کانفرنس سے خطاب

بدھ 29 جون 2016 20:26

اسلام آباد/ وال پرائیسو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔29 جون ۔2016ء) مسلم لیگ (ن) کے رہنما سینیٹر مشاہد اﷲ خان نے کہا ہے کہ پاکستان کی حکومت اور پارلیمنٹ نے ای پارلیمنٹ کے تصور کو حقیقی شکل دینے کیلئے موثر کردار ادا کیا ہے ،حکومت انفارمیشن ٹیکنالوجی کی جمہوریت اور سماجی تبدیلی کے لئے اہمیت سے بخوبی آگاہ ہے ۔ وہ بدھ کو چلی کے شہر وال پرائیسو میں منعقدہ بین الپارلیمانی یونین کی عالمی ای پارلیمنٹ کانفرنس کے اجلاس میں خطاب کر رہے تھے ۔

انہوں نے عالمی ای پارلیمنٹ رپورٹ 2016 پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے تجویز دی کہ ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی جائے جسکا مقصدکم وسائل رکھنے والی پارلیمانوں کے مسائل کو حل کرنا ،اجتماعی مہارت اور فنڈنگ کیلئے قانون ساز اداروں کی مدد کر نا اور باہمی تعاون کے ذریعے ان پارلیمان کی مدد کرنا جنہیں انفارمیشن ٹیکنا لوجی سے بھرپور استفادہ حاصل کرنے میں مشکلات پیش آرہی ہیں۔

(جاری ہے)

سینیٹر مشاہد اﷲ خان اس وقت چلی میں منعقدہ اس کانفرنس میں سینیٹ کے چار رکنی وفد کی قیادت کر رہے ہیں۔یہ کانفرنس 28سے30جون2016تک منعقد ہو گی اور اس میں دنیا بھر سے اراکین پارلیمنٹ اور ماہرین شرکت کر رہے ہیں۔پاکستانی وفد میں سینیٹرز سیف اﷲ خان بنگش،سعید الحسن مندو خیل اور اورنگزیب خان اورکزئی کے علاوہ سیکرٹری سینیٹ امجد پرویز ملک بھی شریک ہیں۔

جبکہ ارجنٹینا میں پاکستان کے سفیر امتیاز احمد بھی وفد کے ہمراہ اس کانفرنس میں شرکت کر رہے ہیں۔ سینیٹر مشاہد اﷲ خان نے اس رپورٹ کو انتہائی اہم قرار دیا اور کہا کہ اس رپورٹ سے رکن ممالک کو کافی معاونت حاصل ہو گی اور پارلیمان انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں ایک دوسرے کے تجربات سے بھرپور انداز میں مستفید ہو سکے گئی انہوں نے کہا کہ رپورٹ میں مالی ، تکینکی ، افرادی قوت اور سیاسی سطح پر ان رکاوٹوں کی بھی نشاندہی کی گئی ہے جو کہ ای پارلیمنٹ کے تصور کو عملی جامہ پہنانے کی راہ میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں ۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس سلسلے میں بین الپارلیمانی تعاون کو بڑھانے کی اشد ضرورت ہے پاکستانی وفد کے رہنما نے پاکستان کی حکومت اور پارلیمنٹ کی جانب سے ای پارلیمنٹ اور جمہوریت کے حوالے سے کیے گئے اقدامات کے بارے میں شرکاء کو آگاہ کیا اور کہا کہ موجود ہ حکومت عوام کے ساتھ رابطہ بڑھانے کیلئے آئی سی ٹی کے بہتر استعمال پر یقین رکھتی ہے اور اس سلسلے میں آئی ٹی سے متعلق تعلیم و تربیت اور انفراسٹرکچر پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی پارلیمنٹ نے مشکلات کے باوجود انفارمیشن ٹیکنالوجی سے بھرپر انداز میں استفادہ حاصل کیا ہے سینیٹر مشاہد اﷲ خان نے شرکاء کو آگاہ کیا کہ پاکستان کی حکومت نے آئی ٹی کے شعبے کے فروغ کیلئے بھرپور اقدامات اٹھائے ہیں انہوں نے کہا کہ آئی ٹی کی صنعت میں خواتین کو بھرپور نمائندگی دینے کیلئے بھی حکومت نے مختلف پروگراموں کے ذریعے خواتین کی حوصلہ افزائی کی ہے ۔

سینیٹر مشاہد اﷲ نے پاکستان کی سینیٹ میں کیے گئے اقدامات پر بھی تفصیلاًآگاہ کیا انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پارلیمانوں کے مابین ٹیکنالوجی کے موثر استعمال اور ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھانے کیلئے تعاون کو مزید فروغ دینے کی ضرورت ہے انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ اس رپورٹ سے جو اعداد وشمار سامنے آئے ہیں ان کی بدولت بہتر حکمت عملی اختیار کرنے میں مدد ملے گی اور اس سلسلے میں اراکین پارلیمنٹ کو بھی اپنا موثر کردار ادا کرنا ہوگا۔سینیٹر مشاہد اﷲ نے آئی پی یو اور چلی کے چیمبر آف ڈپٹیز کواس اہم فورم کے انعقاد پر مبارکباد دی جبکہ رپورٹ کے مصنف اینڈی ویلم سن کو ایک جامع رپورٹ تیار کرنے پر خراج تحسین پیش کیا ۔