امت مسلمہ کیخلاف ہونیوالی سازشوں کامقابلہ اوآئی سی کومضبوط کرکے کیاجائے‘میاں مقصود احمد

ہمیں دنیا وآخرت میں کامیابی کے لئے جستجو کرنی چاہئے‘امیر جماعت اسلامی پنجاب ودیگرکامنصورہ میں تقریب سے خطاب

بدھ 29 جون 2016 20:07

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔29 جون ۔2016ء ) امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے کہاہے کہ روزہ ہمیں صبر واستقامت کادرس دینے اور اﷲ کے ساتھ تعلق کو مضبوط کرتاہے،ہرسال دنیا بھر میں لاکھوں مسلمان قرآن کی تکمیل کرتے ہیں،دنیا میں ایسی اورکوئی کتاب نہیں جواتنی بڑی تعداد سے پڑھی اور سنی جاتی ہو،قرآن سے رہنمائی لیتے ہوئے بحیثیت مسلمان ہمیں دنیا وآخرت میں کامیابی کے لئے جستجوکرنی چاہئے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں تکمیل قرآن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر مولاناعبدالمالک،پروفیسر اعجاز،انورگوندل اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔میاں مقصود احمد نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آج دنیا میں مسلمان تارک قرآن ہوکر مشکلات میں مبتلاہیں۔

(جاری ہے)

اﷲ اور اس کے رسول ؐ کے پیغام کو عام کرنے کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔

کفارقوتیں مسلمانوں کے خلاف برسرپیکار ہیں ان کے قلع قمع کے لئے اتحادویکجہتی کے ساتھ مقابلہ کرنا ہوگا۔امت مسلمہ ایک جسدواحد کی حیثیت رکھتی ہے۔زخم کہیں پر بھی لگے درد پورے جسم میں ہوگا۔انہوں نے کہاکہ مسلمان ممالک کو اوآئی سی کو بھرپورانداز میں منظم کرتے ہوئے امت مسلمہ کے خلاف ہونے والی سازشوں کامقابلہ کرناہے۔حکومت پاکستان اس حوالے سے اپنا کردار اداکرے۔

میاں مقصود احمد نے کہاکہ رمضان المباک کا آخری عشرہ ہے ہمیں اس سے بھر پوراندازمیں فائدہ اٹھاتے ہوئے اﷲ اور اس کے رسولؐ سے اپنا ناطہ مضبوط کرنا چاہئے۔رمضان المبارک کی آخری ساعتیں ہمارے لیے باعث برکت اور نجات ہیں۔اﷲ کی خوشنودی کے لئے ان سے زیادہ سے زیادہ مستفیدہونا چاہئے۔اپنی خوشیوں میں غرباء ومساکین کابھی خصوصی خیال رکھنا چاہئے وہ ہمارے تعاون کے مستحق ہیں۔

دریں اثنا امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے صوبے کے پرائمری سکولوں کی حالت زار اور حکمرانوں کی بے حسی پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہاہے کہ میڈیا کی رپورٹس کے مطابق پنجاب بھر میں 46ہزار سے زائد سکول ہیں مگر ان کی حالت انتہائی ناگفتہ بہ اور ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے۔صوبے میں ابتدائی تعلیم کے لئے ایک لاکھ83ہزار221اور پرائمری سطح پر1لاکھ5ہزار701اساتذہ موجودہونے کے باوجود شرح خواندگی صرف61فیصد سے آگے نہیں بڑھ رہی۔

یوں محسوس ہوتاہے کہ جیسے حکمران خواب خرگوش میں مصروف ہے۔انہوں نے کہاکہ حکومت کی جانب سے2015-16کے بجٹ میں تعلیم کے لئے310ارب روپے مختص کیے گئے ہیں جو کل صوبائی بجٹ کاتقریبا21فیصد بنتاہے اور2014-15کے مختص بجٹ سے 24فیصد کم ہے۔2016-17میں تعلیم کے لئے مختص کی گئی رقم بھی بیوروکریسی کی نذر ہوتی نظر آتی ہے۔

متعلقہ عنوان :