کراچی بارشوں کے پیش نظر ہائی الرٹ جاری ، سرکاری ملازمین کی چھٹیاں منسوخ

نالوں کی صفائی کے لئے 47 کروڑ 60 لاکھ روپے کی منظوری، نالوں کی صفائی کا کام سوائے عید کے کسی روز نہیں رکنا چاہیے، وزیراعلیٰ سندھ

بدھ 29 جون 2016 18:31

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔29 جون ۔2016ء) وزیر اعلی سندھ سید قائم علی شاہ کی زیر صدارت بارش کی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے اعلی سطحی اجلاس میں ممکنہ بارشوں کی پیش نظر کراچی میں ہائی الرٹ جاری کردی گئی ہے۔تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں ممکنہ بارشوں کی پیش نظر وزیر اعلی ہاس میں اجلاس منعقد کیا گیا، دورانِ اجلاس متعلقہ اداروں کے حکام نے وزیر اعلی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ 4 اہم نالوں کی صفائی کا کام شروع کردیا گیا ہے جبکہ بقیہ 33 نالوں کی صفائی کے لئے رقم درکار ہے۔

اجلاس میں وزیر اعلی نے بقیہ نالوں کی صفائی کے لئے 47 کروڑ 60 لاکھ روپے کی منظوری دیتے ہوئے متعلقہ ادارے کو ہدایت جاری کی کہ نالوں کی صفائی کا کام سوائے عید کے کسی روز نہیں رکنا چاہیے، اس کام کو جلد ازجلد پایا تکمیل تک پہنچایا جائے۔

(جاری ہے)

وزیر اعلی سندھ نے ہائی الرٹ جاری کرتے ہوئے کہا کہ شہر میں نکاسی کے کام کو ہر صورت یقینی بنایا جائے اور جنریٹر یا دوسری مشینری کے استعمال سے سڑکوں پر جمع پانی کو نکالا جائے۔

وزیر اعلی سندھ نے ڈی ایم سی، کے ایم سی اور واٹر بورڈ کے افسران 24 گھنٹے متحرک کی ہدایات جاری کی اور شہر میں جاری لوڈشیڈنگ کے روک تھام کے لئے سیکریٹری توانائی کو کے الیکٹرک انتظامیہ سے بات کرنے کا حکم جاری کیا۔اجلاس میں موجودہ صورت حال کے پیش نظر کراچی میں ہائی الرٹ جاری کرتے ہوئے سرکاری ملازمین کی چھیٹیاں منسوخ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے نوٹیفیکشن جاری کردیا گیا ہے۔

اس موقع پر واٹربورڈ کے حکام نے وزیر اعلی کو بتایا کہ گزشتہ روز بجلی کی لائن ٹرپ ہوجانے سے دھابیجی پمپنگ اسٹیشن کی بجلی منقطع ہوگئی تھی، جس کے بعد واٹربورڈ انتظامیہ نے پمپ کا استعمال کرتے ہوئے حب ڈیم سے شہر میں پانی کی ترسیل کو یقینی بنایا۔واضح رہے شہر قائد میں ممکنہ بارشوں کی پیش نظر سندھ حکومت کے 15 روز سے اجلاس جاری ہیں، گزشتہ دنوں بلاول بھٹو زرداری کی صدارت میں شہر میں صفائی ستھرائی کی صورتحال پر اجلاس طلب کیا گیا تھا اور کئی فیصلے کئے گئے تھے، تاہم اجلاس میں کیے گیے فیصلوں پر عملدرآمد کو یقینی نہیں بنایا گیا۔

متعلقہ عنوان :