پنجاب کے ایک کھرب چھیالیس ارب نو کروڑ انتالیس لاکھ تیس ہزار روپے کے اضافی اخراجات منظور

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 29 جون 2016 17:43

پنجاب کے ایک کھرب چھیالیس ارب نو کروڑ انتالیس لاکھ تیس ہزار روپے کے ..

لاہور(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔29جون۔2016ء) مالی سال ختم ہونے سے دو روز قبل پنجاب حکومت کے منظور شدہ بجٹ سے ایک کھرب چھیالیس ارب نو کروڑ انتالیس لاکھ اور تیس ہزار روپے کے اضافی اخراجات کی ضمنی بجٹ کے طور پر منظوری دیکر پنجاب اسمبلی کا اجلاس جاری شدہ ایجنڈے سے تین روز پہلے ہی معینہ مدت کیلئے ملتوی کردیا گیا ہے حکومت نے منظور شدہ بجٹ سے زائد اخراجات پر اپوزیشن کے اعتراضات مسترد کرتے ہوئے اس اضافی رقم کو ناگزیر قراردیدکر موقف اختیار ہے کہ ضمنی بجٹ صرف پاکستان نہیں پوری دنیا میں پیش کیا جاتا ہے ۔

پنجاب اسمبلی کے اجلاس سپیکر رانا محمد اقبال خان کی صدارت میں سوا گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہوا جس دوران ضمنی بجٹ پر عام بحث کے دوسرے روز کسی رکن کو بات کرنے کا موقع دیے بغیر وزیر خزانہ عائشہ غوث پاشا نے بحث سمیٹی اور ایک روز قبل بحث کے موقع پر منظور شدہ بجٹ سے اضافی اخراجات پر اپوزیشن کے اعتراضات رد کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ سے زائد اخراجات اور ضمنی بجٹ کوئی انہونی بات نہیں یہ پاکستان ہی نہیں بلکہ عالمی پریکٹس ہے ، انہوں نے کہا کہ ہنگامی حالات میں حکومت عوامی فلاحی مقاصد کیلئے وقت ضائع کیے بغیر ضروری اخراجات کرتی ہے جسے ضمنی بجٹ قراردیا جاتا ہے ، پنجاب حکومت فنانشل مس منیجمنٹ نہیں بلکہ موثر فنانشل مینجمنٹ پر عمل پیرا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر اجلاس کے بحران کے دوران وزیراعظم نے ہنگامی حالات میں کسانوں کیلئے پچپن ارب روپے کے پیکیج کا اعلان کیا جس میں سے نصف تقریباً بیس ارب روپے پنجاب حکومت نے ادا کیے ، زراعت کے شعبے میں جی ایس ٹی وغیرہ کی مد میں بارہ ارب روپے خرچ کیے گئے جبکہ عدالتی احکامات کی تعمیل میں پنشن وغیرہ پر خرچ ہوئے ، اسی طرح تمام اخراجات لازم تھے ، انہوں نے اپوزیشن کا اعتراض مسترد کرتے ہوئے وضاحت کی کہ پنجاب حکومت نے ساہیوال کول پاور پراجیکٹ میں کسی افسر کو بھاری معاوضے پر تعینات نہیں کیا بلکہ یہ چینی سرمایہ کاری کا منصوبہ ہے اور اس میں تقرریوں کی مجاز بھی وہی ہے ،ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ نے غیر ملکی دوروں پر جو اخراجات کیے وہ قومی مقاصد کیلئے ان دوروں میں انہوں نے بیرونی انویسٹرز کوپاکستان میں سرمایہ کاری کی طرف راغب کیا جبکہ بیرونی دورے کرنے والے اراکین اسمبلی اپنے اخراجات اپنی جیب سے ادا کرتے ہیں ۔

اجلاس کے دوران سپیکر نے چلڈرن ہسپتال کے ایک ڈاکٹر کے رویے کیخلاف حکومتی اقلیتی رکن شہزاد منشی اور پولیس کے رویے کیخلاف اپوزیشن رکن عبدالمجید نیازی کی استحقاق کی تحریکیں استحقاق کمیٹی کے سپرد کردی ہیں ۔

متعلقہ عنوان :