برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی کی مہم کے لیڈر جریمی کربین پر لیبرپارٹی نے عدم اعتماد کا اظہار کردیا

برطانوی پارلیمنٹ میں اپوزیشن لیڈرپارلیمنٹ میں لیبرپارٹی کے 172منتخب اراکین میں سے صرف40کی حمایت حاصل کرنے میں کامیاب ہوسکے

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 29 جون 2016 17:28

برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی کی مہم کے  لیڈر جریمی کربین پر لیبرپارٹی ..

لندن(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔29جون۔2016ء) برطانوی پارلیمنٹ میں حزب اختلاف کی جماعت نے اپنے راہنماءجریمی کربین پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا ہے-جریمی کربین یورپی یونین سے علیحدگی کی مہم کے سرکردہ لیڈر تھے اور انہی کی ”مہم جوئی“سے برطانیہ یورپ میں تنہا رہ گیا ہے -تفصیلات کے مطابق لیبرپارٹی کے172ممبران پارلیمنٹ میں سے صرف40اراکین کی حمایت حاصل کرپائے تاہم ان پر پارٹی کے عدم اعتماد سے اب کچھ حاصل نہیں ہونے والا کیونکہ ریفرنڈم کے نتائج سامنے آنے کے بعد یورپی یونین کے بانی 6رکن ممالک شدید غصے کا اظہار کررہے ہیں ‘ یورپی یونین اور یورپی کمیشن کے صدور نے دوٹوک الفاظ میں برطانیہ سے جلد علیحدگی کی درخواست جمع کروانے کا بھی کہہ دیا ہے اور جرمنی میں ہونے والی 6بانی ممالک کے اجلاس میں طریقہ کار وضح کرکے برطانیہ کو آگاہ کردیا گیا ہے تاہم یونین سے الگ ہونے کے عمل کو مکمل ہونے میں دوسال کا عرصہ لگے گا -جبکہ جرمن چانسلرسمیت یورپی یونین بعض راہنماﺅں کا خیال ہے کہ برطانیہ پر غیرضروری طور پر دباﺅ بڑھانے کی بجائے اسے فیصلہ کرنے کا موقع دیا جائے-ادھر لندن میں اپنی شکست کے بعد اپوزیشن لیڈرجریمی کربین نے کہا ہے کہ ان کی جماعت جمہوری اصولوں پر کاربند ہے اور وہ جماعت کے دستور کا حترام کریں گے-انہوں نے کہا کہ وہ جمہوری طور پر منتخب پارٹی لیڈر ہیں ‘انہوں نے اراکین پارلیمنٹ کی جانب سے بڑے پیمانے پر عدم اعتماد پر بات کرنے کی بجائے پارٹی کی جمہوری اقدار پر بات کی -ادھر برطانوی پارلیمنٹ کے دوتہائی سے بھی زیادہ ممبران نے یورپی یونین چھوڑنے کی مخالفت کی ہے جن میں اپوزیشن جماعت لیبرپارٹی کے اراکین پارلیمنٹ کی بڑی تعداد بھی شامل ہے-اگرچہ اخلاقی اور عددی تعداد کے حساب سے اپوزیشن لیڈر شکست کھا چکے ہیں مگر انہوں نے وزیراعظم ڈیوڈکیمرون کی طرح مستعفی ہونے کا اعلان نہیں کیا-برطانوی ذرائع ابلاغ نے جیریمی کریبین کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوا انہیں ایک ہارا ہوا جواری قرار دیا ہے-لیبرپارٹی کے ترجمان ممبرپارلیمنٹ جان میکڈولنڈنے کہا ہے کہ مسٹرجریمی کہیں نہیں جارہے اور اگر پارٹی کے اندر روبارہ انتخابات ہوئے تو وہ اس میں بھرپورطریقے سے حصہ لیں گے-جریمی کے حامیوں نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے واضح شکست کو تسلیم کرنے سے انکار کردیا ہے اور کہا ہے کہ محالفین پارٹی کے پلیٹ فارم پر آکر بات کریں-