ماہ صیام کے پہلے22روزکراچی میں اسٹریٹ کرائم کا جن بے قابو1500شہری موبائل فونزاور دیگرقیمتی اشیاء سے محروم

بدھ 29 جون 2016 17:24

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔29 جون ۔2016ء) ماہ صیام میں بھی کراچی والے جرائم پیشہ عناصر سے محفوظ نہ رہ سکے۔ 22 رمضان تک ہونے والی اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں1500 شہریوں کو موبائل فونز جبکہ16 کے لگ بھگ کو موٹر سائیکلوں سے محروم ہونا پڑا جس کے باعث شاپنگ سینٹرز اور بازاروں میں خریداری کا رجحان کم ہوتا جا رہا ہے۔تفصیلات کے مطابق کراچی میں آپریشن کے بعد ٹارگٹ کلنگ سمیت دیگر سنگین جرائم میں تو خاطرخواہ کمی ریکارڈ ہوئی ہے تاہم اسٹریٹ کرائم کا جن تاحال قابو میں نہیں آ رہاہے۔

(جاری ہے)

جرائم پیشہ عناصر نے رمضان المبارک میں شاپنگ سینٹرز اور بازاروں کا رخ کرنے والے شہریوں کو اپنا ہدف بنایا۔سی پی ایل سی کے اعداو شمار کے مطابق یکم رمضان سے 22 رمضان المبارک تک 1500شہریوں کو موبائل فونز سے ہاتھ دھونا پڑا۔ پولیس کے مطابق جرائم پیشہ عناصر کی ضمانت پر رہائی اسٹریٹ کرائم میں اضافے کی بڑی وجہ ہے۔دوسری جانب جہاں شہری موبائل فونز سے محروم ہوئے وہیں یکم رمضان سے 22 رمضان تک 16 سے زائد موٹر سائیکلیں چوری اور چھین لی گئیں۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ کراچی پولیس رمضان المبارک کے آخری عشرے میں اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں کی روک تھام میں کامیاب ہوتی ہے یا نہیں۔

متعلقہ عنوان :