قائمہ کمیٹی دفاعی پیداوار کی باڑہ اور درہ آدم خیل میں اسلحہ بنانیوالوں کو قومی دھارے میں لانے کی سفارش

بدھ 29 جون 2016 16:24

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔29 جون ۔2016ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار نے باڑہ اور درہ آدم خیل کے علاقوں میں اسلحہ بنانے والے مقامی لوگوں کو قومی د ھارے میں لانے کی سفارش کر دی۔کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر دفاعی پیداو اررانا تنویر حسین نے کہا کہ سپر مشاق طیاروں کے اتنے آرڈر آگئے ہیں کہ ان کو پورا کر نے میں سالوں لگے گئے،حال ہی میں جے ایف 17تھنڈر لڑاکا طیاروں کو بھی برآمد کر نے کا فیصلہ کیا ہے،گزشتہ 3سالوں میں ملکی دفاعی مصنوعات کی برآمد میں کئی گنا آضافہ ہوا ہے،گزشتہ 40سالوں میں اتنے غیر ملکی وفود پاکستان نہیں آئے جتنے ان 3سالوں میں آئے ہیں،شپ یارڈ موجودہ حکومت سے قبل مسلسل نقصان میں چل رہا تھا مگر اب یہ منافع بخش ادارہ بن چکا ہے ۔

(جاری ہے)

بد ھ کو کمیٹی کا اجلاس چیئرمین خواجہ سہیل منصور کی زیر صدارت پارلیمنٹ لاجز میں ہوا۔اجلاس میں کمیٹی ممبران کے علاوہ وزیر دفاعی پیداوار رانا تنویرحسین ،سیکرٹری دفاعی پیداوار ایم اویس ،اور ملٹری ویکل ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ اسٹیبلشمنٹ (ایم وی آر ڈی ای )کے حکام نے شرکت کی ۔ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے ملٹری ویکل ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ اسٹیبلشمنٹ (ایم وی آر ڈی ای )کے حکام نے کہا کہ ادارے کے قیام کا مقصد دفاعی مصنوعات بنانے کیلئے ریسرچ کرنا ہے، قیام سے اب تک 395پروجیکٹس مکمل کئے، جن میں آرمی کے 315،پی اے ایف کے 43 اور پی این کے 37شامل ہیں جبکہ 18منصوبوں پر کام جاری ہے، جن میں آرمی کے 14، پی اے ایف کا ایک اور پی این کے 3منصوبے شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گیارہ منصوبوں کی فزیبلٹی پر کام جاری ہے جن میں آرمی کے 8، پی اے ایف کے 2اور پی این کا ایک منصوبہ شامل ہیں۔حکام کا کہنا تھا کہ ایم وی آر ڈی ای کو مزید قابل اعتماد انجینئر کے ساتھ طاقتور بنانے کی ضرورت ہے، ادارے کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کیلئے ہمارے پاس پرانا سامان اور ڈھانچے کو فوری بہتر بنانے کی ضرورت ہے تا کہ ترقی یافتہ ممالک کی دوڑ میں شامل ہو سکیں۔

کمیٹی میں تحریک انصاف کے رکن شہریار آفریدی اور عائشہ گلا لئی کا کہنا تھا کہ آپریشن ضرب عضب کی وجہ سے باڑہ اور دیگر علاقوں میں مقامی طور پر اسلحہ بنانے والی فیکٹریاں بند ہو گئی ہیں جن کی وجہ سے مقامی ہنر مند افراد بے روزگاری کی وجہ سے دہشت گردوں کیلئے استعمال ہو رہے ہیں جس کی روک تھام کیلئے انکو سرکاری اسلحہ ساز کمپنی یا الگ سے انڈسٹریل زونز لگایا جائے۔ اس موقع پر وزیر دفاعی پیداو اررانا تنویر نے کہا کہ باڑہ اور دیگر علاقوں میں اسلحہ بنانے کے ماہر افراد میں سے کچھ کومین سٹریم لائن میں شامل کر لیا ، اس حوالے سے کام جاری ہے جلد ہی باقی افراد کو بھی مین سٹریم لائن میں شامل کر لیں گے۔

متعلقہ عنوان :