کیا انسانیت کپڑوں کو دیکھ کر اجاگر ہوتی ہے؟

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 29 جون 2016 15:26

کیا انسانیت کپڑوں کو دیکھ کر اجاگر ہوتی ہے؟

(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔29 جون 2016ء): دنیا بھر سمیت پاکستان میں بھی اسٹریٹ چائلڈ (سڑکوں اور گلیوں میں پھرنے والے بچے) عام طور پر دیکھنے میں نظر آتے ہیں۔ لیکن محض ان کے گندے اور پرانے کپڑوں کی وجہ سے کوئی ان کی مدد کرنا تو دور کوئی بھی شخص ان کے پاس جانے کی بھی کوشش نہیں کرتا۔ ایسا ہی ایک تجربہ لوگوں کے رویے کو پرکھنے کے لیے یونیسیف (دی یونائیٹڈ نیشنز چلڈرن ایمرجینسی فنڈ) کی جانب سے کیا گیا جس میں انہوں نے ایک 6 سالہ بچی کو مختلف اوقات میں اچھے اور گندے کپڑے پہنائے اور اسے ایک شاہراہ پر کھڑا کر دیا۔

ویڈیو میں دیکھا گیا کہ جب 6 سالہ بچی نے پرانے اور گندے کپڑے پہن رکھے تھے اور وہ بظاہر غریب معلوم ہو رہی تھی تو آتے جاتے کسی بھی شخص نے اس پر توجہ نہ دی بلکہ الٹا لوگوں نے اسے جانے کے لیے کہا۔

(جاری ہے)

لیکن جب یہی بچی نسبتاً اچھے اور صاف ستھرے کپڑے پہن کر بظاہر امیر لگنے لگی تو سب نے اس کے پاس آ کر اس سے پوچھا کہ وہ یہاں کیوں کھڑی ہے؟ کہیں اسے کوئی پریشانی تو نہیں؟ اس ویڈیو نے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے ساتھ ساتھ کئی سوالات کو بھی جنم دے دیا جس میں سے سب سے اہم سوال یہ تھا کہ کیا انسانیت محض کپڑوں کو دیکھ کر یا امیر لوگوں کے بچوں کے لیے ہی اُجاگر ہوتی ہے؟ یونیسیف کی جانب سے یہ تجرباتی ویڈیو جارجیا میں ریکارڈ کی گئی۔ آپ بھی ملاحظہ کیجئیے: