مارگلہ ہلز پر سٹون کرشن کا معاملہ ‘متعلقہ پولیس افسران، سی ڈی اے کے ممبر انوائرمنٹ اور مارگلہ ہل نیشنل پارک کی پرانی و موجودہ تصاویر طلب

بدھ 29 جون 2016 14:56

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔29 جون ۔2016ء) سپریم کورٹ آف پاکستان نے مارگلہ ہلز پر سٹون کرشنگ کے معاملے پر مارگلہ ہل نیشنل پارک کی 2013ء اور موجودہ سیٹلائٹ تصاویر ‘متعلقہ پولیس افسران اور سی ڈی اے کے ممبر انوائرمنٹ کو طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 2 ہفتے تک ملتوی کر دی ہے۔سپریم کورٹ کے جسٹس شیخ عظمت سعیدکی سربراہی میں3رکنی بنچ نے مارگلہ ہلز از خود نوٹس کی سماعت کی۔

(جاری ہے)

دوران سماعت جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا کہ عدالتی احکامات پر عمل نہیں ہو رہا، وفاق اورصوبے عدالتی فیصلوں کو کمزور سمجھتے ہیں اور حکومتیں سمجھتی ہیں کہ ان کے اقدامات کو چیلنج نہیں کیا جا سکتا جسٹس شیخ عظمت سعید نے مزید ریمارکس دیئے کہ حکومت اب بھی پی سی او کے دور میں رہ رہی ہے ‘ اسے 21 ویں صدی میں واپس لائیں گے۔انہوں نے آئندہ سماعت پر متعلقہ پولیس افسران، سی ڈی اے کے ممبر انوائرمنٹ اور مارگلہ ہل نیشنل پارک کی 2013ء اور موجودہ تصاویر طلب کرتے ہوئے کہا کہ تصاویر دیکھ کر فیصلہ کریں گے کہ ذمہ داروں کا کیا کرنا ہے۔ عدالت نے سٹون کرشرز کی درخواست پر وفاق، پنجاب اور خیبرپختونخواہ حکومت سے جواب بھی طلب کر لیا ۔

متعلقہ عنوان :