وفاقی حکومت کا افغان مہاجرین کے قیام میں توسیع کیلئے نئی پالیسی لانے کا فیصلہ

بدھ 29 جون 2016 13:25

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔29جون 2016ء) وفاقی حکومت نے افغان مہاجرین کے قیام میں توسیع کے لئے نئی پالیسی لانے کا فیصلہ کرتے ہوئے صوبوں کو ہدایت کی گئی کہ افغان مہاجرین کے متعلق نئی پالیسی آنے تک ان کو گرفتار اور ہراساں نہ کیا جائے،مہاجرین کے قیام میں توسیع کی سمری گزشتہ کئی ماہ سے کابینہ کے پاس زیر التواء ہے ،‘ افغان مہاجرین کے قیام میں توسیع کے لئے اقوام متحدہ کا شدید دباؤ ہے، خیبرپختونخواہ حکومت نے افغان مہاجرین کے قیام میں توسیع کی مخالفت کررکھی ہے، پاکستان میں موجود 15لاکھ افغان مہاجرین کے قیام کی مدت (آج) 30جون کو ختم ہوجائے ۔

ذرائع کے مطابق وزارت سیفران کی طرف سے تمام صوبوں کو خط لکھا گیا ہے جس میں ہدایت کی گئی ہے کہ افغان مہاجرین کے قیام سے متعلق نئی پالیسی آنے تک ان کے خلاف کوئی کارروائی نہ کی جائے۔

(جاری ہے)

پکڑ دھکڑ اور گرفتاریوں کا سلسلہ روکا جائے۔ صوبائی حکومتیں رجسٹرڈ افغان مہاجرین کے حوالے سے متعلقہ محکموں کو بھی ہدائت جاری کریں ۔خط میں کہا گیا کہ مہاجرین کے قیام میں توسیع سے متعلق سمری کابینہ ڈویژن کے پاس زیر التواء ہے۔

وفاقی کابینہ کے فیصلے تک صوبے افغان مہاجرین کے خلاف ایکشن نہ لیں بلکہ کابینہ کے فیصلے کا انتظار کیا جائے۔ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کے ہائی کمشنر کی طرف سے پاکستان پر مہاجرین کے قیام کی توسیع کے لئے بھی شدید دباؤ ہے۔ دوسری طرف خیبرپختونخوا حکومت نے افغان مہاجرین کے قیام میں توسیع کی مخالفت کرتے ہوئے گرفتاریوں اور پکڑ دھکڑ کا سلسلہ شروع کررکھا ہے۔ رجسٹرڈ افغان مہاجرین جن کو نادرا کی طرف سے پی او آر کارڈ جاری کئے گئے ہیں ان کی تعداد پندرہ لاکھ ہے۔ ان مہاجرین کے قیام میں توسیع کے حوالے سے نئی قومی پالیسی تشکیل دی جارہی ہے۔ یاد رہے کہ مہاجرین کے قیام کی گزشتہ توسیع وزیراعظم نے ایگزیکٹو آرڈر کے تحت دی تھی جو (کل) جمعرات 30جون کو ختم ہوجائے گی۔