امریکا اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل اور نیو کلیئر سپلائرز گروپ سمیت دیگر عالمی اداروں میں ہندوستان کی نمائندگی چاہتا ہے۔ سٹیٹ ڈپارٹمنٹ
میاں محمد ندیم بدھ 29 جون 2016 11:17
واشنگٹن(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔29جون۔2016ء) امریکا نے کہا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل اور نیو کلیئر سپلائرز گروپ (این ایس جی) سمیت دیگر عالمی اداروں میں ہندوستان کی نمائندگی چاہتا ہے۔امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ امریکا، ہندوستان کی جوہری کلب میں شمولیت کے لیے این ایس جی ممالک کے ساتھ تعمیری کام جاری رکھے گا۔
واشنگٹن میں اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی ترجمان الزبتھ ٹروڈو نے میزائل ٹیکنالوجی کنڑول رجیم (ایم ٹی سی آر) کی رکنیت حاصل کرنے پر بھی ہندوستان کا خیر مقدم کیا۔واضح رہے کہ ہندوستان رواں ہفتے ایم ٹی سی آر کا مستقل رکن بن گیا، ا±س نے گزشتہ سال ایم ٹی سی آر کی رکنیت کے لیے درخواست جمع کروائی تھی۔(جاری ہے)
ایم ٹی سی آر ایک غیر سرکاری تنظیم ہے جس میں تمام ممالک رضاکارانہ طور پر میزائل ٹیکنالوجی کے پھیلاو، اَن نیمڈ ایریئل وہیکلز (یو اے وی ایس) )اور بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے کی صلاحیت رکھنے والے ہتھیار پر کڑی نگرانی رکھتے ہیں۔
این ایس جی رکنیت حاصل کرنے میں ناکامی کے بعد ہندوستان ایم ٹی سی آر کا ممبر بننے میں کامیاب ہوا۔امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی ترجمان الزبتھ ٹروڈو نے ہندوستان کو جوہری کلب کی رکنیت نہ ملنے پر سخت مایوسی کا اظہار کیا اور کہا کہ ہم آئندہ این ایس جی اجلاس میں ہندوستان کی بھرپور حمایت کریں گے۔ترجمان اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے ایم ٹی سی آر کی رکنیت کو ہندوستان کے لیے بڑی کامیابی قرار دیا۔ان کا کہنا تھا کہ ہندوستان نے ایم ٹی سی آر کی رکنیت حاصل کرکے دنیا پر واضح کردیا ہے کہ وہ اب بھی جوہری عدم پھیلاو کو روکنے کے لیے سنجیدہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ایم ٹی سی آر ایک قانونی موثر ایکسپورٹ کنٹرول نظام ہے، یہ نظام ایم ٹی سی آر کی گائیڈ لائنز، اس کے طریقہ کار اور منتظمین کو کا موثر طور پر کنڑول کرتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ امریکا سمیت ایم ٹی سی آر کے 34 اراکین متفق ہیں کہ ہندوستان اس تنظیم کا رکن بننے کا اہل ہے اور اس کی رکنیت سے عالمی طور پر جوہری عدم پھیلاو کو روکنے میں مدد ملے گی۔امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ امریکا، ہندوستان کے ایشیا پیسفک اکنامک کارپوریشن (اے پی ای سی) میں دلچسپی کا خیر مقدم کرتا ہے اور ہم ہندوستان کی ایم ٹی سی آر کی رکنیت کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔اعلامیہ میں بتایا گیا کہ 6 سال قبل صدر براک اوباما نے ہندوستان کی این ایس جی میں شمولیت میں حمایت کی تھی اور اس وقت سے امریکا نے ہندوستان کے ساتھ مل کر کام کیے ہیں اور این ایس جی ممالک کو ہندوستان کی رکنیت پر آمادہ کرنے کی کوشش کی۔دوسری جانب سفارتی حلقوں کا کہنا ہے کہ میزائل ٹیکنالوجی رجیم کی رکنیت سے ہندوستان کو دیگر رکن ممالک سے خود بخود مہلک ٹیکنالوجی یا میزائل خریدنے اور فروخت کرنے کی اجازت نہیں ملے گی۔میزائل ٹیکنالوجی رجیم تنظیم کا مقصد عالمی ایکسپورٹ پالیسی پر مل کر کام کرنا ہے جس میں کوئی بھی میزائل یا یو اے وی سسٹم کی فروخت شامل ہے۔ایم ٹی سی آر کوئی معاہدہ نہیں ہے جس کے تحت کسی ملک کو قانونی طور پر جوہری پھیلاو¿ سے روکا نہیں جاسکتا، تاہم ایم ٹی سی آر کی رکنیت سے رکن ممالک کو دوسرے ممالک سے ٹیکنالوجی خریدنے میں کچھ مخصوص قوانین پرعمل نہیں کرنا پڑتا۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
ڈاؤ یونیورسٹی نے کتے کے کاٹے کی ویکسین اینٹی ریبیز ویکسین" ڈاؤ ریب" تیار کرلی
-
اب آصف زرداری کو صدارتی استثنیٰ حاصل ہے، پارک لین ریفرنس میں وکیل کے دلائل
-
سیالکوٹ، گھریلو تنازع پربیوی نے پیٹرول چھڑک کر شوہرکو آگ لگا دی
-
وزیرخارجہ اسحاق ڈارپہلے غیرملکی دورے پربرطانیہ روانہ
-
آصف علی زرداری سے بحرین نیشنل گارڈ کے کمانڈر جنرل شیخ محمد بن عیسیٰ بن سلمان الخلیفہ کی ملاقات ، دوطرفہ تعلقات پرگفتگو
-
دفترخارجہ کی بھارت کی طرف سے کشمیری سیاسی جماعتوں پرپابندی کی شدید مذمت
-
احتساب عدالت نے حسن اورحسین نواز تینوں ریفرنسز میں بری کر دیا
-
صدرمملکت کو آڈیٹرجنرل آف پاکستان نے وفاقی حکومت کی آڈٹ رپورٹ پیش کر دی
-
کیا بے چینی تھی کہ رات کے 9 بجے بھی ٹرائل ہو رہا تھا؟
-
پی ٹی آئی کا وفد پاک فوج کے شہدا ء کے گھروں میں جائے گا ‘ زین قریشی
-
پاکستان کی خود مختاری پر کوئی آنچ نہیں آنے دینگے ، کسی بھی عمل پرفوری رد عمل دیں گے جوقوم نے دیکھا بھی ہے ‘ محسن نقوی
-
پاکستان اوربحرین کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو باہمی طورپرفائدہ مند اقتصادی شراکت داری میں تبدیل کرنے کی ضرورت ہے، صدرمملکت
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.