امریکی کانگریس نے لیبیا کے شہر بن غازی میں امریکی قونصل خانے پر ہونے والے حملے میں 4امریکیوں کی ہلاکتوں کا ذمہ دار فوج کو قراردیا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 29 جون 2016 10:52

امریکی کانگریس نے لیبیا کے شہر بن غازی میں امریکی قونصل خانے پر ہونے ..

واشنگٹن(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔29جون۔2016ء) امریکی کانگریس نے لیبیا کے شہر بن غازی میں امریکی قونصل خانے پر ہونے والے حملے میں 4امریکیوں کی ہلاکتوں کا ذمہ دار فوج کو قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی فوجی چار امریکیوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام رہے ۔بن غازی میں 11 ستمبر 2012 کو ہونے والے حملے میں امریکی سفیر کرسٹوفر سٹیونز اور دیگر3 امریکی اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔

ریپبلکن پارٹی کی رپورٹ میں امریکی صدر براک اوباما کی انتظامیہ کو سکیورٹی میں غفلت برتنے اور 2012 میں ہونے والے حملے کے حوالے سے سست رد عمل پر تنقید کی گئی ہے۔تاہم انھیں سابق امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن کے خلاف کسی قسم کے شواہد نہیں ملے ہیں۔یہ معاملہ امریکی صدارتی امیدوار ہیلری کلنٹن کو ان کی صدارتی مہم کے دوران شدید خوف زدہ کیے ہوئے تھا جس سے ان کی مخالف جماعت نے انہیں بیل آﺅٹ کردیا ہے۔

(جاری ہے)

رواں سال کے آغاز میں ہیلری کلنٹن نے کہا تھا کہ انھوں نے اس معاملے پر ہاوس کی ریپبلیکن کمیٹی کی 11 گھنٹے جاری رہنے والی سماعت کے دوران اس حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔فوجی رہنماو¿ں کا کہنا ہے کہ ان کے پاس اس حوالے سے خفیہ اطلاعات اور ذرائع نہیں تھے کہ وہ تیزی کے ساتھ اس حملے کو روک پاتے۔کمیٹی کی تحقیقات کا نتیجہ سناتے ہوئے چیئرمین ٹرے گاوڈی کا کہنا تھا کہ اس وقت فوری طور پر لیبیا کی جانب کسی کو بھی روانہ نہیں کیا گیا تھا جبکہ دو امریکی اس حملے کے تقریباً 8 گھنٹے کے بعد ہلاک کیے گئے۔

انھوں نے مزید کہا کہ امریکی امداد انتہائی سست تھی کیونکہ اس وقت یہ سوچا جا رہا تھا کہ لیبیا کے احساسات کو ٹھیس نہ پہنچے۔ہیلری کلنٹن کی مہم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’اس رپورٹ میں اور دیگر گذشتہ تحقیقات میں کچھ بھی مختلف نہیں ہے۔انھوں نے کمیٹی میں ریپبلکن کی اکثریت پر ہیلری کلنٹن کو نشانہ بنانے کا الزام لگایا ہے تاہم ٹرے گاوڈی کا کہنا ہے کہ کمیٹی کا ایسا کوئی مقصد نہیں تھا۔

متعلقہ عنوان :