برطانیہ نے یورپی یونین کو چھوڑ دیا۔ اب یورپی یونین انگریزی زبان کو چھوڑ رہا ہے

Ameen Akbar امین اکبر منگل 28 جون 2016 23:14

برطانیہ نے یورپی یونین کو چھوڑ دیا۔ اب یورپی یونین انگریزی زبان کو ..

یورپی یونین سے برطانیہ کے انخلاء کے بعد اب انگریزی بھی یورپی یونین کی دفتری زبان نہیں رہے گی۔
یورپین پارلیمنٹ کے آئینی معاملات کی کمیٹی کی چیئرپرسن ڈانوٹا ہبنر کا کہنا ہےکہ انگریزی ہماری دفتری زبان برطانیہ کی وجہ سے تھی۔اب برطانیہ ہمارے ساتھ نہیں تو انگریزی بھی نہیں۔انہوں نےمزید کہا کہ انگریزی ہمارے کام کاج کی زبان ہوسکتی ہے مگر دفتری زبان نہیں۔

(جاری ہے)


یورپی یونین نے اگر اب بھی انگریزی کو بطور دفتری زبان کے استعمال کرنا ہے تو اس کے لیے یورپی یونین کے باقی 27ممالک کی منظوری لینا ہوگی۔
فرانس کے دائیں بازو اور بائیں بازو کے سیاستدان بھی اب انگریزی کو یورپی یونین کی دفتری زبان کا درجہ دینے کو تیار نہیں۔انہوں نے اپنے ٹوئٹس میں انگریزی کی دفتری زبان کی حیثیت ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
اس سارے معاملے میں صرف ری پبلک آف آئرلینڈ کی مشکلات میں اضافہ ہوگا، جہاں انگریزی بولنے والوں کی اکثریت ہے مگر وہ اب بھی یورپی یونین کا حصہ ہے۔ ری پبلک آف آئرلینڈ کی پہلی دفتری زبان گائیلک ہے۔
یورپی یونین میں اس وقت 24 زبانوں کو دفتری اور کام کاج کی زبانیں ہونے کا درجہ حاصل ہے۔

متعلقہ عنوان :