فرانس اور پاکستان کا سیکیورٹی ، امیگریشن سمیت دو طرفہ تعاون کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اعادہ

معلومات کے جلد تبادلے، امیگریشن سے متعلقہ معاملات کے حل، انسداددہشتگردی ، دہشتگردوں کی آمدورفت اورمالی معاونت کو روکنے کے لئے جوائنٹ ورکنگ گروپ قائم کیا جائے،دہشت گردی کے خاتمے کے لئے سیکیورٹی اداروں کی استعدادِکار بڑھانے پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے،وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار کی فرانسیسی سفیر سے گفتگو فرانس غیر قانونی تارکین وطن کی واپسی کے سلسلے میں پاکستانی قوانین کو ملحوظِ خاطر رکھے گا ، مارٹن ڈورنس

منگل 28 جون 2016 22:42

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔29 جون ۔2016ء ) فرانس اور پاکستان نے سیکیورٹی ، امیگریشن سمیت مختلف امور میں دو طرفہ تعاون کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔جبکہ وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہاہے کہ معلومات کے جلد تبادلے، امیگریشن سے متعلقہ معاملات کے حل، انسداددہشتگردی ، دہشتگردوں کی آمدورفت اورمالی معاونت کو روکنے کے لئے جوائنٹ ورکنگ گروپ قائم کیا جائے،دہشت گردی کے خاتمے کے لئے سیکیورٹی اداروں کی استعدادِکار بڑھانے پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔

منگل کو یہاں پنجاب ہاؤس میں وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان اور فرانسیسی سفیر مس مارٹن ڈورنس کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں پاکستان -فرانس دو طرفہ تعلقات اور سیکیورٹی سمیت مختلف امور میں دو طرفہ تعاون کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔

(جاری ہے)

ترجمان وزارتِ داخلہ کے مطابق فرانسیسی سفیر سے بات چیت کرتے ہوئے وزیرِداخلہ نے کہا کہ معلومات کے جلد تبادلے، امیگریشن سے متعلقہ معاملات کے حل، کاؤنٹر ٹیررزم، ٹیرر فائننسنگ اور دہشت گردوں کی آمدورفت کو روکنے کے لئے جوائنٹ ورکنگ گروپ قائم کیا جائے ۔

پاکستان اور فرانس کے درمیان جاری تعاون کو اطمینان بخش قرار دیتے ہوئے وزیرِداخلہ نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں سیکیورٹی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی استعدادِ کار بڑھانے پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ" دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف جنگ میں دنیا جتنی ایک دوسرے کے قریب آئے گی اتنا ہی فائدہ ہوگاـ۔

" واضح رہے کہ اس سال پاکستان اور فرانس نے قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کی ٹریننگ کے سلسلے میں تعاون کے ایک کنونشن پر دستخط کئے ہیں ۔ 1.35ملین یورو بجٹ اور تین سالوں پر محیط تعاون کے اس کنونشن کے تحت قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کی مختلف شعبہ جات میں ٹریننگ کروائی جائے گی جس میں جعلی دستاویزات، فارنزک، جرائم کی تفتیش، سائبر کرائمز، ایمپرووایزڈ ایکسپلوسیو ڈیوائسز اور سول ڈیفنس شامل ہیں۔

اس معاہدے کے تحت فرانسیسی ماہرین پاکستان آکر پاکستانی سیکیورٹی اداروں کے اہلکاروں کو ٹریننگ دیں گے۔ غیر قانونی طور پر انسانی آمدورفت کی روک تھا م کے سلسلے میں بات چیت کرتے ہوئے وزیرِداخلہ نے کہا کہ پاکستان نے اس سلسلے میں ایک مربوط نظام اور واضح ایس او پیز کا نفاذ کیا ہے۔ متعلقہ ادارے اس غیر قانونی عمل کی روک تھا م کے سلسلے میں متحرک ہیں اور اس مہم کے مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں۔

فرانسیسی سفیر نے غیر قانونی انسانی سمگلنگ کے حوالے سے حکومتی اقدامات کی تائیدکرتے ہوئے اپنی حکومت کی طرف سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت کی طرف سے غیر قانونی تارکین وطن کی فرانس سے واپسی کے سلسلے میں حکومت پاکستان کے متعلقہ قوانین کو ملحوظِ خاطر رکھا جائے گا۔