سپریم کورٹ شریعت اپیلٹ بینچ ٗ نوسالہ بچی کو بدکاری پر پرمجبورکرنے کے جرم میں تین افراد کی سزا کے خلاف دائر اپیل خارج

منگل 28 جون 2016 21:35

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔29 جون ۔2016ء) سپریم کورٹ کے شریعت اپیلٹ بنچ نے نوسالہ بچی کو بدکاری پر پرمجبورکرنے کے جرم میں عمرقید کی سزاپانے والی خا تون سمیت تین افرادکی سزاکیخلاف دائراپیل خارج کردی۔ منگل کوجسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی شریعت اپیلیٹ بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ بٹ خیلہ کے عزیزنامی شخص نے حلیمہ نامی خاتون سے شادی کی اور بچی کی پیدائش کے بعد اس کوطلاق دے کردوسری شادی رچائی، کچھ عرصہ بعد اسے بھی چھوڑ دیا۔

عزیزنے بعدازاں ایک دوست کی ایماپر خوشبونامی اپنی بیٹی صفیہ نامی خاتون کوپندرہ ہزار روپے میں فروخت کیا جس نے معصوم بچی کوغلط کاری پرلگادیاتھا تاہم پولیس نے ایک چھاپے کے دوران نوسالہ بچی کوبرآمد کیااورپوچھ گچھ پرحقائق معلوم کرلئے۔

(جاری ہے)

ذرائع ابلا غ میں اس بہیمانہ واقعہ کی رپورٹ پرپشاورہائیکورٹ نے ازخود نوٹس لیتے ہوئے ملزمان کیخلاف کارروائی کی اورصفیہ نامی خاتون سمیت عزیزاوراس کے دوست گل زمین کوعمرقید کی سزاسنائی جس کیخلاف انہوں نے پہلے شریعت کورٹ میں اپیل کی جہاں سے اپیل مسترد ہونے پرسپریم کورٹ سے رجوع کرلیا۔

مقدمہ کی سماعت کے دوران ملزمان کی جانب سے ان کے وکیل نے پیش ہوکراپناموقف پیش کیاتاہم عدالت نے ان کے دلائل سے اتفاق نہیں کیااورملزمان کی جانب سے دائراپیل خارج کردی۔

متعلقہ عنوان :