قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی جہاز رانی و بندگاہوں نے جہاز رانی اور بندگارہوں سے متعلق 13بڑی سکیموں کی منظوری دیدی

شپنگ لائن اسلئے بحران کا شکار ہے کہ شپ کی رجسٹریشن پر 37سے 38فیصد ٹیکسزلاگو ہیں ٗکمیٹی کو بریفنگ

منگل 28 جون 2016 21:33

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔29 جون ۔2016ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی جہاز رانی و بندگاہوں نے جہاز رانی اور بندگارہوں سے متعلق 13بڑی سکیموں کی منظوری دیدی۔کمیٹی کا اجلاس منگل کو چیئرمین کمیٹی سید غلام مصطفی شاہ کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔کمیٹی کے ممبران نے وزارت جہاز رانی و بندگاہوں کے نئے وفاقی وزیر میر حاصل برنجو کا خیرمقدم کرتے ہوئے وزارت کی کارکردگی اور استعداد کار کو بڑھانے کیلئے اپنے بھر پور تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

وفاقی وزیرجہاز رانی و بندرگاہیں میر حاصل خان برنجو نے کمیٹی کی جانب سے خیرمقدم پراظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب نے ملکر وزارت جہاز رانی اور بندرگاہوں کو بہتر بنانا ہے ۔کمیٹی کو بتایا گیا ہے کہ شپنگ لائن اسلئے بحران کا شکار ہے کہ شپ کی رجسٹریشن پر 37سے 38فیصد ٹیکسزلاگو ہیں‘ اس شعبے کی ترقی کیلئے لازم ہے کہ یہ ٹیکسز ختم کیے جائیں ۔

(جاری ہے)

کمیٹی نے میران ہائی وے فیز تھری کی تعمیر ‘پورٹ قاسم پر ریلوے نیٹ ورک کے ذریعے کوئلے کی ترسیل کیلئے اقدامات ‘کوالٹی کنٹرول لیبارٹری کی اپ گریڈیشن‘ گوادر میں ریجنل دفاتر کا قیام ‘ کے پی کے میں ریجنل دفاتر کا قیام سمیت دیگر سکیموں کی منظوری دیدی ۔کمیٹی نے اتفاق رائے سے سفارش کی کہ سی پیک سے متعلق تمام منصوبہ جات کیلئے اکنامک افیئر ڈویژن تمام فنڈز بروقت فراہم کرے۔

اجلاس میں حاجی محمد اکرم انصاری ‘چوہدری حامد حمید ‘ رانا محمد حیات خان ‘مہر اشتیاق احمد ‘سیمہ محی الدین جمالی ‘شاہین شفیق ‘ رومانہ خورشید ‘ محد اسلم بودلہ‘خلیل جارج‘ لال چند ‘ محمد سلیمان خان بلوچ ‘ محمد جمیل الدین ‘ ملک محمد عامر ڈوگر ‘کنور خلیل جمیل ‘قومی اسمبلی اور وزارت کے افسران موجود تھے ۔

متعلقہ عنوان :