28جون گزر گئی مالی سال 2015-2016 ختم ہونے میں صرف دو دن باقی

لاہور کے 500 سے زائد گرلز و بوائز پرائمری و مڈل سکولز میں نان سیلری بجٹ کی مد میں تیسری اور چوتھی قسط اور SMC کی گرانٹ جاری نہ ہوسکی

منگل 28 جون 2016 21:14

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔29 جون ۔2016ء) پنجاب ٹیچرز یونین کے مرکزی جنرل سیکرٹری رانا لیاقت علی نے کہا ہے کہ 28 جون گزر گئی مالی سال 2015-2016 ختم ہونے میں صرف دو دن باقی ہیں مگر لاہور کے 500 سے زائد گرلز و بوائز پرائمری و مڈل سکولز میں نان سیلری بجٹ کی مد میں تیسری اور چوتھی قسط اور SMC کی گرانٹ جاری نہ ہوسکی۔یہ فنڈز مالی سال 2015-16 میں جاری ہونے تھے اور ان سے سکولوں کے بچوں کو بنیادی سہولیات فراہم کی جانا تھیں لیکن حکومت کی تعلیم دوستی کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ سکولوں کو جاری ہونے والے فنڈز ابھی تک جاری نہیں ہو سکے۔

یہ فنڈز 30 جون تک خرچ کرنا لازمی تھے ۔اگر اب ان فنڈز کا اجراء کیا جاتا ہے تو دو دن میں ان کا استعمال کیسے ہوگا؟ جبکہ دوسری طرف یہ فنڈز جاری نہیں ہوئے تو ان کے استعمال کو چیک کرنے کے لئے آڈٹ ٹیمیں بھی تشکیل دے دی گئی ہیں۔

(جاری ہے)

خدشہ ہے کہ یہ فنڈز آئندہ دو روز میں جاری کئے جائیں گے او ر محکمہ تعلیم میں موجود ٹھیکیدار مافیا ہیڈماسٹرز و ہیڈ مسٹریسز کو آڈٹ کے خوف میں مبتلا کرکے من مانے طریقے سے پرچیز کروائیں گے۔

اس سے قبل بھی خصوصاً خواتین ڈپٹی ڈی ای اوز نے نان سیلری بجٹ سے تحصیل ماڈل ٹاؤن کے گرلز پرائمر ی و مڈل سکولز کے بیرونی گیٹ پر قومی پرچم بنوایا جسکی مد میں فی سکول 3500 سے 4000 تک وصول کئے گئے۔اور جو فلیکس 15 روپے مربع فٹ میں بن سکتی تھی وہ 40 روپے مربع فٹ کے حساب سے بنوائی گئی۔ ہر دفتر میں ٹھیکدار مافیا موجود ہے جو ہیڈ ماسٹرز و ہیڈ مسٹریسز میں فنڈز کے لیپس ہوجانے کو خوف پید ا کرکے من مانے ریٹ سے پرچیز کروا رہے ہیں۔

رسیدات مہیا کرنے کی مد میں 5% جبکہ AG آفس سے بل پاس کروانے کے لئے 10% تک وصول کئے جا رہے ہیں۔ اور بیشتر پرائمری و مڈل سکولز کے ہیڈ ماسٹرز و ہیڈ مسٹریسز نان سیلرن بجٹ کے استعمال سے ناواقف ہونے کی بناء پر ڈپٹی ڈی ای اوز کی پشت پناہی میں سرگر م ٹھیکیدار مافیا کے ہاتھوں لُٹ رہے ہیں۔ لہذا ای ڈی او ایجوکیشن لاہور اور ڈی سی او زنانہ و مردانہ لاہور سے مطالبہ ہے کہ ڈپٹی ڈی ای اوز خصوصاً خواتین ڈپٹی ڈی ای اوز کے دفاتر کو چیک کیا جائے اور اگر آئندہ دو دنوں میں نان سیلری بجٹ اور ایس ایم سی گرانٹ پرائمری و مڈل سکولز کو ریلیز کی جاتی ہے تو انہیں خرچ کرنے کے لئے موقع فراہم کیا جائے اور ان کا آڈٹ کرنے کے لئے کم از کم ایک سے ڈیڑھ ماہ کی مہلت دی جائے وگرنہ دو دنوں میں کڑوڑوں روپے ٹھیکداروں اور کمشن مافیا کی جیبوں میں چلے جانے کا خظرہ ہے

متعلقہ عنوان :