سپریم کورٹ نے رہائشی علاقوں میں دفاتر اور تجارتی سرگرمیوں کیخلاف مقدمہ ٗگیسٹ ہاؤسز کے نام پر جوئے اور شراب کے اڈے چلانے کا نوٹس لے لیا ٗ اسلام آباد پولیس سے رپورٹ طلب

منگل 28 جون 2016 20:32

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔29 جون ۔2016ء) سپریم کورٹ نے اسلام آباد کے رہائشی علاقوں میں دفاتر اور تجارتی سرگرمیوں کیخلاف مقدمہ میں گیسٹ ہاؤسز کے نام پر جوئے اور شراب کے اڈے چلانے کا نوٹس لیتے ہوئے اسلام آباد پولیس سے رپورٹ طلب کر لی۔ منگل کوجسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میں جسٹس دوست محمد اورجسٹس سردارطارق مسعود پرمشتمل تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔

سی ڈی اے کے وکیل نے پیش ہوکرعدالت کو آگاہ کیا کہ اسلام آباد کے گیسٹ ہاؤسز میں جوئے خانے چل رہے ہیں اورہم چاہتے ہیں کہ ان غیرقانونی گیسٹ ہاؤسزکیخلاف ایکشن لیا جائے جس کیلئے ہمیں پولیس کی مدد اورتعاون درکار ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ گیسٹ ہاؤسز میں جوئے کے اڈے چلانے کے کاروبار سے اسلام آباد پولیس کے بعض افسران ان بھی وابستہ ہیں۔

(جاری ہے)

80 فیصد گیسٹ ہاؤسز میں کھلے عام شراب ملتی ہے۔

رہائشی علاقوں کے قریب موجود ہسپتالوں کاکوڑاکرکٹ بھی تعفن اور بیماریاں پھیلا نے کاباعث بن رہاہے۔ انہوں نے کہا کہ سی ڈی اے نے یہ فیصلہ بھی کیا ہے کہ دارالحکومت میں خلاف ضابطہ چلنے والے ہسپتالوں کیخلاف بھی کریک ڈاؤن کیاجائے گا۔ رہائشی علاقوں میں واقع سرکاری دفاتر کے حوالے سے انہوں نے بتایاکہ وزیر اعظم سیکرٹریٹ نے اپنے دفاتر خالی کرانے کیلئے گرین سگنل دیا ہے تاہم امر واقع یہ ہے کہ سرکاری دفاترکو زبردستی خالی کرانے سے حکومتی اداروں کی بے توقیری ہوگی۔

جسٹس شیخ عظمت سعید نے ان سے کہاکہ حکومتی ادارے ہر بات میں وزیر اعظم ہاؤس کے پیچھے چھپنے کی کوشش کر تے ہیں، عدالت یہ نہیں کہہ رہی کہ حکومتی دفاتر کو زبردستی خالی کرایا جائے بلکہ ان کے ساتھ کوارڈینیشن کرکے اس معاملے کونمٹایاجائے۔ عدالت نے رہائشی علاقوں سے نجی سکولوں اورگیسٹ ہاؤسز کے انخلاء کے حوالے سے سیکرٹری کیڈ کو طلب کرتے ہوئے مزید سماعت 27 ستمبر تک ملتوی کردی۔