ایماندار قیادت کا انتخاب عوام اور پارلیمنٹ کی مشترکہ ذمہ داری ہے‘ڈاکٹر طاہر القادری

سیاست انسانی خدمت کا بہترین ذریعہ ہے،ناجائز دولت کی خواہش نے وطن عزیز کو بحرانستان بنادیا جس دل میں ’’میں‘‘ ہو گی وہ دل تنگ رہے گا اور تنگ دل میں تقویٰ کبھی داخل نہیں ہو سکتا ‘سربراہ پاکستان عوامی تحریک

منگل 28 جون 2016 19:49

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔29 جون ۔2016ء ) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ ایماندار قیادت کا انتخاب عوام اور پارلیمنٹ کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔کرپشن، ظلم اور استحصال پر مبنی سیاسی اور انتخابی نظام کے باعث پے در پے انتخابات کے باوجود پاکستان کو نمائندہ قیادت میسر آسکی اور نہ ہی ملک میں پائیدار امن قائم ہو سکا۔

جس دن عوام نے اپنے ووٹ کے حق ،اس کے تقدس اور اس کے استعمال کو سمجھ لیا وہی دن پاکستان کے مسائل کے حل کا پہلا دن ہو گا۔پاکستان کو ایک پڑھی لکھی اور ایماندار قیادت کی ضرورت ہے۔ ایک ایسی ایماندار اور جرأت مند قیادت جو پاکستان کے مقدمے کو پورے وقار کے ساتھ دنیا کے سامنے پیش کر سکے ایماندار قیادت کے انتخاب کی ذمہ داری صرف اور صرف عوام کے کندھے پر ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کرپشن ،بے ایمانی ،اقربا پروری، انتہا پسندی اور دہشت گردی نے اسلام کے نام پر حاصل کیے جانے والے ملک پاکستان کی نظریاتی اور جغرافیائی سرحدوں کیلئے خطرات پیدا کر دئیے ہیں۔ملک جن سنگین حالات سے دو چار ہے اس پر ہرپاکستانی فکر مند ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عوام اور قیادت کے درمیان بڑھتے ہوئے فاصلوں نے پاکستان کو بحرانستان میں تبدیل کر دیا ہے۔

سیاست انسانی خدمت کا بہترین ذریعہ ہے، یہ اسی وقت ممکن ہے جب عوام اپنے ووٹ کے حق کو سمجھیں گے اورانتخابی نظام دھن، دولت کے اثرات سے پاک ہو گا۔ انہوں نے شہر اعتکاف بغداد ٹاؤن میں ہزاروں معتکفین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کاروباری عزائم رکھنے والے عناصر دین اور سیاست کو جدا کرنے کی بات کرتے ہیں یہ درست ہے کہ دین کے نام پر سیاست نہیں ہونی چاہیے۔

دین انسانی حقوق کے تحفظ اور باہمی احترام اور اعتدال کا درس دیتا ہے۔انصاف کے بول بالا کی بات کرتا ہے۔احترام آدمیت کی بات کرتا ہے ۔علم کو فروغ دینے اور ہر طرح کے استحصال کے خاتمے کی بات کرتا ہے۔ انہوں نے نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ حسن سلوک اور اخلاق بہت بڑی انسانی خوبیاں ہیں۔اﷲ رب العزت نے اپنے محبوب پیغمبر حضرت محمد ﷺ کو عظیم اخلاق والا قرار دیا۔

نوجوان اﷲ اور اس کے رسولﷺ کی خوشنودی کے لیے اپنے اخلاق کی حفاظت کریں اپنے دل ،زبان، ہاتھ ،پاؤں کی حفاظت کریں۔اپنے ہاتھوں میں قلم پکڑیں، زبان پرامن اور سچائی کے کلمات لائیں۔ اپنے قدموں کو مساجد اور تحصیل علم کیلئے اٹھائیں ،دنیا اور آخرت میں کامیابی اور خوشحالی کے یہی وظائف ہیں۔انہوں نے کہا کہ نوجوان طالب علموں کو میری نصیحت ہے کہ ایک کامیاب زندگی گزارنے کیلئے روزانہ 16 گھنٹے مطالعہ کریں مطالعہ سے اپنے ذہنوں کو کشادہ کریں۔

اپنے دلوں کو علم کے نور سے منور کریں۔انہوں نے کہا کہ حدیث پاک ﷺ ہے ’’دو چیزیں جنت میں لے جائیں گی ان میں سے ایک اچھا اخلاق اور دوسری پرہیزگاری ہے‘‘ انہوں نے کہا کہ تنگ نظری گمراہی ہے اسے ترک کر دو ۔حسن خلق کے معنی وسعت قلب ہے۔جس دل میں ’’میں‘‘ ہو گی وہ دل تنگ رہے گا اور تنگ دل میں اﷲ کا تقویٰ کبھی داخل نہیں ہو سکتا۔اپنے دلوں کو وسیع کر کے اﷲ کے خوف اور تقویٰ کو جگہ دیں۔لاتعداد سیاسی ،سماجی، مذہبی ،معاشی مسائل کا حل وسعت قلب و نظر میں ہے۔