قومی کمیشن برائے انسانی حقوق کے نمائندوں کو فوجی عدالتوں میں بیٹھنے کی اجازت دی جائے-سینیٹر فرحت اللہ بابر

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 28 جون 2016 18:35

قومی کمیشن برائے انسانی حقوق کے نمائندوں کو فوجی عدالتوں میں بیٹھنے ..

اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔28جون۔2016ء)سابق صدر آصف علی زرداری کے ترجمان سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا ہے کہ قومی کمیشن برائے انسانی حقوق کے نمائندوں کو فوجی عدالتوں میں بیٹھنے کی اجازت دی جائے، جب سے پھانسی پر دوبارہ عمل درآمد شروع ہوا ہے دہشت گردوں کی بجائے عام لوگوں کو پھانسی دی جا رہی ہے۔ سینیٹ کی انسانی حقوق کمیٹی کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ فوجی عدالت میں جو بھی سزا ہوتی ہے اس کے بارے میں کسی کو علم نہیں ہوتا کہ ملزم پر کیا مقدمہ تھا؟ الزام کیا تھا؟ سزائے موت کیوں ہوئی ؟سینیٹ کی انسانی حقوق کمیٹی میںاوکاڑہ مزارعین کا معاملہ بھی زیر غور آیا، کمیٹی نے تجویز کیا کہ اوکاڑہ مزارعین پر سے انسداد دہشت گردی کے مقدمات واپس لیے جائیں۔

(جاری ہے)

انجمن مزارعین کے نمائندوں نے کہا ہمیں زمین کے مالکانہ حقوق دیے جائیں۔ کمشنر ساہیوال نے کہا، سپریم کورٹ قراردے چکی ہے کہ مزارعین کی لیز ختم ہوچکی ان کا اراضی پر نہ کوئی حق ہے اور نہ مستقبل میں ہو گا جب کہ وزارت دفاع کے حکام نے کہا کہ کسی کے خلاف ایف آئی آر کٹوائی نہ ہی فوج تعینات ہوئی۔ سینیٹر فرحت اللہ بابر کاکہناتھاکہ یہ اراضی نہ مزارعوں کی ہے نہ فوج کی بلکہ حکومت پنجاب کی ہے، ہائی کورٹ نے فیصلے میں کہا تھا کہ لیز کی مدت ختم ہونے کے بعدکسی مزارع کو زمین سے نہ نکالا جائے، فوج کس اتھارٹی کے تحت لیز معاہدے کر رہی ہے؟زبردستی معاہدے کرنے کا کوئی جواز نہیں بنتا۔

وزارت دفاع حکام نے کہا کہ کسی کو اراضی سے بےدخل نہیں کرنا چاہتے ، سب اپنی رضا مندی سے معاہدے کر رہے ہیں۔