قائمہ کمیٹی اطلاعات و نشریات کا ڈاکٹر عاصم سے تفتیش کی لیک ویڈیو چینلز پر نشر ہونے کا نوٹس ، پیمرا کو ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد یقینی بنا نے کی ہدایت،معاملہ ذیلی کمیٹی کے سپرد

سابق ایم ڈی کی جانب سے من پسند افرادکی بھاری معاوضو ں پر تعیناتیوں اور ڈراموں کی غیر قانونی خریداری کی تحقیقات کے 3رکنی کمیٹی تشکیل دیدی ہے، سرکاری ٹی وی سے15لوگوں کو نوکریوں سے فارغ کردیا گیا جو 6سے 7لاکھ روپے تنخواہ لے رہے تھے، سیکرٹری اطلاعات وقائمقام ایم ڈی پی ٹی و ی عمران گردیزی کی کمیٹی کو بریفنگ ،کمیٹی نے انکوائری رپورٹ طلب کرلی قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کا ٹی وی چینلز پر چلنے والے موبائل فون کمپنی کے متنازعہ اشتہار پر اظہار برہمی

منگل 28 جون 2016 17:49

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔29 جون ۔2016ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی اطلاعات و نشریات نے ڈاکٹر عاصم سے تفتیش کی ویڈیو لیک ہوکر چینلز پر نشر ہونے کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے پیمرا کو ضابطہ اخلاق پر عمل درآمد کو یقینی بنا نے کی ہدایت کر دی،کمیٹی نے ڈاکٹر عاصم ویڈیو لیک کا معاملہ ذیلی کمیٹی کے سپرد کر تے ہوئے پیمر سے کہاکہ وہ بھی اس حوالے سے اپنا موقف پیش کرے جبکہ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے سیکر ٹری اطلاعات وقائمقام ایم ڈی پی ٹی وی عمران گردیزی نے بتایا کہ سابق ایم ڈی پی ٹی وی محمد مالک کی جانب سے من پسند افراد کو بھاری تنخواہوں پر بھرتی اور غیر قانونی طریقے سے ڈراموں کی خریداری کی تحقیقات کے 3رکنی کمیٹی تشکیل دیدی ہے، سرکاری ٹی وی سے15لوگوں کو نوکریوں سے فارغ کردیا گیا ہے جو2سال سے 6سے 7لاکھ روپے تنخواہ لے رہے تھے،کمیٹی نے اس حوالے سے انکوائری رپورٹ دو ماہ میں طلب کرلی، کمیٹی نے سرکاری اورتمام نجی ٹی وی چینلز پر چلنے والے موبائل فون کمپنی کے متنازعہ اشتہار پربھی برہمی کا اظہار کیا۔

(جاری ہے)

منگل کو کمیٹی کا اجلاس پیر اسلم بودلہ کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا جس میں کمیٹی ممبران ،سیکر ٹری اطلاعات عمران گردیزی و دیگرحکام نے شرکت کی ۔ اجلاس میں کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے سیکرٹری اطلاعات و ایم ڈی پی ٹی وی نے بتایا کہ سرکاری ٹی وی نے دوبارہ اپنی ڈرامہ پروڈکشن شروع کردی ہے بھاری تنخواہوں پر بھرتی تمام ملازمین کو فارغ کردیا گیا ہے۔

آئندہ اجلاس میں اس حوالے سے رپورٹ پیش کی جائے گی۔غیر قانونی بھرتیاں اور غیر قانونی ڈرامے خریدنے کی بھی تحقیقات ہوں گی۔ قائمہ کمیٹی نے ڈاکٹر عاصم کی ویڈیو لیک ہوکر چینلز پر نشر ہونے کا نوٹس بھی لے لیا اور معامملہ ذیلی کمیٹی کو ارسال کر دیا۔وزارت اطلاعات کی عمران ظفر لغاری کی سربراہی میں قائم ذیلی کمیٹی کا اجلاس 25 جولائی کو طلب کر لیا گیا، کمیٹی نے ڈاکٹر عاصم کی ویڈیو کے معاملہ پر پیمرا کو موقف پیش کرنے کی ہدایت بھی کر دی ،اس موقع پررکن کمیٹی عمران ظفر لغاری نے کہا کہ یہ اہم معاملہ ہے، اس پر پیمرا کو خود نوٹس لے کر چینلز سے وجوہات معلوم کرنی چاہیں تھیں، ڈاکٹر عاصم کی ویڈیو باہر کیسے آ گئی، وفاقی وزارت داخلہ اسے صوبائی معاملہ قرار دے رہی ہے ،ٹی وی چینلز پر اس ویڈیو کا چلنا پیمرا رولز کی خلاف ورزی نہیں؟ ۔

وزارت اطلاعات نے اس معاملہ پر کیا کارروائی کی ہے؟ ۔اس موقع پر طلال چوہدری نے کہا کہ ڈاکٹر عاصم کی ویڈیو میڈیا ٹرائل ہے، ایسے واقعات کا تعلق کسی بھی جماعت سے ہو غیر مناسب ہے،پیمرا کو جائزہ لینا چاہئے کہ ڈاکٹر عاصم کی ویڈیو کیوں چلائی گئی۔انہوں نے کہا کہ اسپیکر نے قومی اسمبلی کی کوریج کیلئے الگ چینل کے لئے پیمرا کو لکھ دیاہے،پارلیمنٹ چینل کے لئے اسپیکر سے بھی مشاورت کرلی جائے، اس موقع پر سیکرٹری اطلاعات و نشریات عمران گردیزی نے کہا کہ فنڈز فراہم کردیں پارلیمینٹ کی کوریج کیلئے نیا ٹی وی چینل بنا دیں گے،پی ٹی سرکاری میڈیا ہے ،نئے چینل کے لئے لائسنس کی ضرورت نہیں۔

قائمہ کمیٹی نے ٹی وی چینلز پر چلنے والے موبائل فون کمپنی کے اشتہار پر اظہار برہمی کیا۔ نعیمہ کشور نے بتایا کہ ایک اشتہار میں د کھایا جاتا ہے کہ لڑکی والدین سے اجازت لئے اور بات کئے بغیر کرکٹ کھیلنے چلی جاتی ہے، ہم اپنے بچوں اور بچیوں کو کیا سکھارہے ہیں، ایسے اشتہارات ہماری روایات اور ثقافت سے ہم آہنگ نہیں۔رکن کمیٹی پروین مسعود بھٹی نے کہا کہ ایسے اشتہارات کے زریعہ ہم معاشرے کو کیا دے رہے ہیں۔ قائمہ کمیٹی نے سابق ایم ڈی پی ٹی وی محمد مالک کے دورمیں بھاری معاوضوں پر بھرتیوں کے حوالے سے انکوائری رپورٹ دو ماہ میں طلب کرلی۔