سپریم کورٹ نے وفاقی دارالحکومت کے رہائشی علاقوں میں قائم سرکاری دفاتر کو سیل کرنے کا حکم دیدیا

منگل 28 جون 2016 16:58

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔28 جون ۔2016ء) سپریم کورٹ نے وفاقی دارالحکومت کے رہائشی علاقوں میں قائم سرکاری دفاتر کو سیل کرنے کا حکم دیدیا۔ منگل کو جسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے رہائشی علاقوں میں کمرشل سرگرمیوں سے متعلق کیس کی سماعت کی جس دوران عدالت نے ریمارکس دیے کہ سرکاری دفاتر وزیر اعظم آفس کے پیچھے کیوں چھپتے ہیں جبکہ وزیر اعظم ہاؤس نے کہہ دیا ہے کہ سرکاری دفاتر ہمارے پیچھے نہ چھپیں۔

چاہتے ہیں کہ سی ڈی اے اپنے قانون پر عمل درآمد کرائے۔ عدالت نے حکم دیا کہ رہائشی علاقوں میں قائم سرکاری دفاتر کو فوراْْ سیل کیا جائے ‘دوران سماعت ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ سارک اور خاتون مختسب نے دفاتر شفٹ کرنے کیلئے مہلت مانگی ہے ‘ وزیر اعظم ہاؤ س کا کہنا ہے کہ سرکاری دفاتر گھروں سے خالی کرالیے گئے ہیں ۔

(جاری ہے)

سماعت کے دوران سی ڈی اے کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ 18سرکاری دفاتر تاحال گھروں میں قائم ہیں ‘ گیسٹ ہاؤسز کے خلاف آپریشن میں شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور بیشتر پولیس اہلکار گیسٹ ہاؤسز کے کاروبار میں ملوث ہیں ۔

سی ڈی اے کے وکیل نے انکشاف کیا کہ 50فیصد گیسٹ ہاؤسز میں شراب اور جوئے کا کاروبار ہوتا ہے اور گیسٹ ہاؤسز کے خلاف آپریشن پولیس کی مدد کے بغیر ممکن نہیں ‘ متعدد گھروں میں ہسپتال قائم ہو چکے ہیں تاہم گھروں میں قائم ہسپتالوں کیخلاف آئندہ آپریشن شروع کیا جائیگا ۔

متعلقہ عنوان :