سپریم کورٹ نے واپڈا ہاؤسنگ سوسائٹی کا ریکارڈ طلب کرلیا

تفتیشی عدالت میں چکر بازیاں کرتے ہیں ، آئندہ سماعت پر کیس کا ریکارڈ اور پراسیکیوٹر جنرل خود پیش ہو ‘عدالت عظمیٰ

منگل 28 جون 2016 16:57

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔28 جون ۔2016ء) سپریم کورٹ آف پاکستان نے واپڈا ہاوٴسنگ سوسائٹی ملتان میں خورد برد سے متعلق کیس میں نیب تفتیشی افسر کی غلط بیانی پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ تفتیشی عدالت میں چکر بازیاں کرتے ہیں ، آئندہ سماعت پر کیس کا ریکارڈ اور پراسیکیوٹر جنرل خود پیش ہو ۔ منگل کو جسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے واپڈا ہاؤسنگ سوسائٹی ملتان میں خوربرد سے متعلق کیس کی سماعت کی ۔

نیب تفتیشی افسر کی غلط بیانی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا کہ سوسائٹی کے رجسٹرار کا بیان ریکارڈ نہیں کیا تو چکر کیوں دیتے رہے ؟ پوچھتے کچھ ہیں بتایا کچھ جاتا ہے ، تفتیشی افسر کی سرزنش کرتے ہوئے جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ آئندہ غلط بیانی کی نیب کے دفتر نہیں جا سکو گے ۔

(جاری ہے)

سپیشل پراسیکیوٹر نیب نے بتایا کہ ملزم سعید احمد نے سوسائٹی کے رہائشی پلاٹس کو کمرشل بنا کر فروخت کیا ، پلاٹس کے تبادلوں میں ایک ارب سے زائد کی کرپشن ہوئی ، ملزم کو ضمانت نہ دی جائے ۔

نیب کے افسران ریاست کے ذمہ دار افسر ہیں ، نیب کے تفتیشی عدالت میں چکر بازیاں کرتے ہیں ، آئندہ سماعت پر مقدمے کے مکمل ریکارڈ کے ساتھ پراسیکیوٹر جنرل خود پیش ہوں ۔ مقدمے کی سماعت عید کے بعد تک ملتوی کر دی گئی ۔

متعلقہ عنوان :