جماعت اسلامی آزاد کشمیر انتخابی اتحاد یا سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے ایشو پر دو حصوں میں بٹ گئی

منگل 28 جون 2016 15:58

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔28 جون ۔2016ء) جماعت اسلامی آزاد کشمیر انتخابی اتحاد یا سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے ایشو پر عملاً دو حصوں میں بٹ گئی، امیر جماعت اسلامی عبدالرشید ترابی کی جانب سے اپنے لئے ایک مخصوص نشست اور مہاجرین مقیم پاکستان کے ایک حلقے کے عوض پورے آزاد کشمیر میں (ن)لیگ کے امیدواروں کی حمایت کا فیصلہ جماعت اسلامی پونچھ نے ویٹو کر دیا، ضلع بھر میں مسلم کانفرنس سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کر دی گئی، ضلعی جماعت (ن) لیگ کے ساتھ امیر جماعت کے اتحاد سے اعلان لا تعلقی،(ن) لیگی قیادت نے پونچھ میں جماعت کے مسلم کانفرنس سے اتحاد پر تحفظات ظاہر دیئے، عبدالرشید ترابی کو مخصوص نشست پر منتخب کرانے اور راجہ مشتاق کو مشیر بنانے کے معاہدے پر عملدرآمد خطرے میں پڑگیا۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق امیر جماعت اسلامی عبدالرشید ترابی نے مجلس شوریٰ میں اختلافات کے باوجود آزاد کشمیر میں مسلم لیگ (ن) کے ساتھ اتحاد کا اعلان راجہ فاروق حیدر خان کے ہمراہ پریس کانفرنس میں کیا تو عام تاثر یہی تھا کہ اس فیصلے کو آزاد کشمیر بھر میں جماعت اسلامی نے تسلیم کرلیا ہے اور جماعت کے امیدوار امیر جماعت کے فیصلے کی تائید کرتے ہوئے (ن)لیگی امیدواروں کے حق میں دست بردار ہو جائیں گے تاہم جماعت اسلامی پونچھ نے اس فیصلے کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا اور اپنے طور پر ضلع میں مسلم کانفرنس سے اتحاد یا سیٹ ایڈجسٹمنٹ کیلئے کوششیں شروع کر دیں۔

مسلم کانفرنس کے صدر سابق وزیراعظم سردار عتیق احمد خان نے صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے خود سابق امیر جماعت اسلامی سردار اعجاز افضل خان سے رابطہ کیا اور سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی صورت میں راولاکوٹ شہر میں اپنا امیدوار ان کے حق میں دست بردار کرنے کی آفرکی، جس کے بعد دونوں جماعتوں کے ضلعی عہدیداروں کے درمیان ملاقات میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا فارمولہ طے پایا، جس کا گزشتہ روز اعلان کر دیا گیا، تازہ ترین صورتحال سامنے آنے پر امیر جماعت کے ترجمان نے موقف اختیار کیا کہ مجلس شوریٰ نے جماعت اسلامی پونچھ کو (ن) لیگ کے ساتھ اتحاد سے الگ رہنے کا اختیار دیا تھا، حالانکہ راجہ فاروق حیدر کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں اتحاد کا اعلان کرتے وقت عبدالرشید ترابی نے ایسا کوئی تذکرہ نہ کیا بلکہ یہ تاثر دیا کہ یہ اتحاد ریاست بھر میں ہے۔

دوسری طرف ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی قیادت نے بھی پونچھ میں جماعت اسلامی کے مسلم کانفرنس کے ساتھ اتحاد پر تحفظات کا اظہار کیا ہے اور جماعت کی قیادت کو آگاہ کیا ہے کہ تازہ صورتحال میں اتحادی معاہدے پر بعد ازاں الیکشن عملدرآمد میں مشکلات حائل ہو سکتی ہیں۔ واضح رہے کہ جماعت اسلامی اور (ن) لیگ کے درمیان اتحاد معاہدے میں جماعت کو علماء مشائخ کی مخصوص نشست اور چکار سے راجہ مشتاق کو وزیراعظم آزاد کشمیر کا مشیر بنانے کی یقین دہانی کرائی گئی تھی لیکن اب جماعت اسلامی پونچھ کے فیصلے سے عبدالرشید ترابی اور راجہ مشتاق کی امیدوں پر پانی پھر سکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :