پنجاب پولیس میں 20ایس پیزسمیت 65ڈی ایس پیز کو عہدوں سے ہٹا دیا گیا

منگل 28 جون 2016 14:16

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔28 جون ۔2016ء) پنجاب پولیس میں 20ایس پیزسمیت 65ڈی ایس پیز کو عہدوں سے ہٹا دیا گیا ،مجموعی طور پر نو ہزار اہلکاروں کو تنزلی کا سامنا ہے ،دوسرے افسران پر کام کا بوجھ بھی بڑھ گیا ۔ آئی جی آفس سے جاری ہونے والا نوٹیفکیشن کے مطابق 20ایس پیز سمیت 65ڈی ایس پیز کو او ایس ڈی بنا دیا گیا ۔ سرفہرست ایس ایس پی سی آئی اے عمر ورک کا نام بھی شامل تھا جو گزشتہ 8سال سے لاہور میں جرائم پیشہ افراد کے لیے بھیانک خواب سے کم ثابت نہیں ہوئے ۔

اب سی آئی اے کے سربراہ کی اضافی ذمہ داری ایس ایس پی انوسٹی گیشن حسن مشتاق کے حوالے کر دی گئی ہیں ۔ ڈاکوں سے مقابلہ کرتے وقت سینے میں چھ گولیاں کھانے والے اعجاز شفیع ڈوگر کو بھی سی آئی اے فیصل آباد کی سیٹ سے ہٹا دیا گیا ۔

(جاری ہے)

سیشن کورٹ دھماکے میں شدید زخمی ہونے والے ملک اویس سے بھی ایس پی اے وی ایل ایس کا عہدہ واپس لے لیا گیا ۔ اس سیٹ کی اضافی ذمہ داری بھی ایس پی کریمنل ریکارڈ آفس کو سونپ دی گئی جس سے فورس کا مورال قریبا ختم ہو جائے گا ۔

اکھاڑ پچھاڑ کی زد میں صرف ایس پی حضرات نہیں آئے بلکہ چار ڈسٹرکٹ پولیس آفیسرز کو آئی جی آفس رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے ۔ گجرات جیسے بڑے شہر میں امن و امان کی صورت حال سنبھالنے کے لیے ایڈیشنل ایس پی کو ڈی پی او کا اضافی چارج دے دیا گیا ۔ اس تمام عمل سے مجموعی طور پر نو ہزار اہلکار متاثر ہو رہے ہیں ۔ فورس کے آپریشنز سنبھالنے کے لیے پولیس کے پاس نہ تو کوئی ہنگامی پلان ہے اور نہ ہی افسران کی اتنی بڑی تعداد ، جبکہ ہٹائے جانے والے افسران کی جگہ اگر نئے افسر لگ بھی جائیں تو جانے والے اپنے سے جونیئر افسران کے نیچے کام کس طرح کریں گے ۔

متعلقہ عنوان :