جسٹس اعجازا لاحسن نے بطور جج سپریم کورٹ اور جسٹس سید منصور علی شاہ نے لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کے عہدے کا حلف اٹھا لیا

منگل 28 جون 2016 14:16

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔28 جون ۔2016ء) سپریم کورٹ میں نئے تعینات ہونے والے سابق چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس اعجازا لاحسن نے بطور جج سپریم کورٹ اور جسٹس سید منصور علی شاہ نے لاہور ہائی کورٹ کے 45ویں چیف جسٹس کے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔سپریم کورٹ میں نئے تعینات ہونے والے جسٹس اعجازا لاحسن کی حلف برداری تقریب سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں منعقد ہوئی جہاں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس انور ظہیر جمالی نے ان سے حلف لیا ۔

تقریب میں سپریم کورٹ کے جسٹس اقبال حمید الرحمن، جسٹس عمر عطابندیال ، جسٹس منظور ملک ، جسٹس امیر مسلم ہانی ، جسٹس خلجی عارف ، اٹارنی جنرل اشتر اوصاف علی ،سیکرٹری سپریم کورٹ بار اسد منظور بٹ ، صدر لاہور ہائیکورٹ بار رانا عبد الرحمن ضیا، سابق صدر لاہور ہائیکورٹ بار پیر مسعود چشتی ، ممبر پاکستان بار کونسل اعظم نذیر تارڑ، سابق ڈپٹی اٹارنی جنرل الیاس خان ، ممبر ایگزیکٹیو کمیٹی سپریم کورٹ بار رانا قیصر امین سمیت سپریم کورٹ بار باڈی کے دیگر ارکان اور سینئر وکلاکی بڑی تعداد موجود تھی۔

(جاری ہے)

جبکہ لاہور ہائی کورٹ کے نئے چیف جسٹس سید منصور علی شاہ کی حلف برداری کی سادہ ور پروقار تقریب گورنر ہاؤس لاہور میں منعقد ہوئی جس میں گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ نے ان سے حلف لیا ۔ تقریب میں وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف، اسپیکر پنجاب اسمبلی رانا محمد اقبال، لاہور ہائی کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس شاہد حمید ڈار، جسٹس محمد یاور علی، جسٹس سردارمحمد شمیم خان، جسٹس مامون الرشید شیخ، جسٹس محمد فرخ عرفان خان، جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی، جسٹس سید کاظم رضا شمسی، جسٹس محمود مقبول باجوہ، جسٹس امین الدین خان، جسٹس محمد امیر بھٹی، جسٹس ملک شہزاد احمد خان اور جسٹس عبد السمیع خان نے شرکت کی ۔

حلف برداری کی تقریب میں جسٹس شجاعت علی خان، جسٹس عائشہ اے ملک، جسٹس شاہد وحید، جسٹس علی باقر نجفی، جسٹس عاطر محمود، جسٹس عابد عزیز شیخ، جسٹس فیصل زمان خان، جسٹس علی اکبر قریشی، جسٹس شاہد کریم اور جسٹس شہرام سرور چودھری سمیت دیگر جج صاحبان ، صوبائی وزرا، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب شکیل الرحمان، پراسیکیوٹر جنرل پنجاب احتشام قادر شاہ، لاہور ہائی کورٹ بارکے صدر رانا ضیاعبد الرحمان سمیت سینئر وکلا، وفاقی و صوبائی لاافسران، سول افسران اور اعلی حکام بھی موجود تھے۔