دبئی: ملازمین کو سات انضباطی قوانین کا علم ہونا ضروری ہے: وزارتِ عمل

منگل 28 جون 2016 12:19

دبئی: ملازمین کو سات انضباطی قوانین کا علم ہونا ضروری ہے: وزارتِ عمل

دبئی:(اْردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 28جون 2016ء): متحدہ عرب امارات میں جنوری 2016سے ملکی اور غیر ملکی ملازمین کے لیئے قوانین میں تبدیلی کی گئی تھی۔ تا کہ ملازمین کو زیادہ سے زیادہ حقوق حاصل ہو سکیں اور ان کے ساتھ بہتر سلوک ہو ۔ کوئی بھی آجر یا مالک فرائض کی خلاف ورزی پرملازم کو بلاوجہ نوکری سے نہیں نکال سکتا ۔ اس کے لیئے بھی وزارتِ عمل نے طریقہ کار متعین کیا ہے۔

ملازمین کو ان قوانین کا علم ہونا ضروری ہے جن کے تحت ان کو نوکری سے نکالا جا سکتا ہے۔ متحدہ عرب امارات کے آرٹیکل 102کے تحت سات قسم کے انضباطی قوانین ہیں جن کا علم ہو نا ہر ملازم کے لیئے ضروری ہے۔
1۔ انتباہ (warning)
2۔ جرمانہ
3۔دس دن کی تنخواہ کٹنا
4۔ملازم کو ملنے والے بونس کو کاٹ لینا، یا بونس کو ملازم کے لیئے مکمل ختم کر دینا

(جاری ہے)

ترقی(promotion) کے تمام مراحل کو ملازم کے لیئے ختم کر دینا۔
6۔ بغیر گریجوایٹی سروس کو ختم کر دینا۔
7۔ملازمت سے برخاست کرنا اور تمام واجبات کا نہ دینا۔
ان تادیبی قوانین کو استعمال کر کے آجر، یا مالک کسی بھی ملازم کے خلاف اقدام اٹھا سکتا ہے ۔ اسلیئے ملازمین کو چاہیئے کہ وہ ان قواعدو ضوابط کا خیال رکھیں ۔ اب ان کے علاوہ اگر کوئی بھی کمپنی یا مالک کسی ملازم کو آرٹیکل 120کااستعمال کر تے ہوئے نوکری سے برخاست کر سکتی ہے ۔

آرٹیکل 120کی شقیں مندرجہ ذیل ہیں۔
۔ کمپنی یا مالک کو حق ہے کہ (probation period)میں ملازم کو بغیر بتائے نوکری سے نکال سکتا ہے۔
۔جھوٹے کاغذات( سرٹیفکیٹ ،آئی ڈی،) جمع کروانے والے ملازم کو بن بتائے نکالنے کا حق ہے۔
۔کوئی ملازم کمپنی کو مالی نقصان پہنچانے والے ملازم کو نوکری سے نکال سکتا ہے۔،
۔صنعتی حفاظت کے اصولوں کو نہ ماننے والے ملازم کو نکالنے کا حق حاصل ہے۔


۔ کنٹریکٹ کے حساب سے کسی ورکر کے خدمات سر انجام نہ دینے پر اسے نوکری سے نکالنے کا مکمل اختیار ہے۔شراب نوشی کرنے والے ملازم کو کمپنی یا مالک بن بتائے نوکری سے نکال سکتا ہے۔
۔ اگر کوئی ورکر یا ملازم اپنے دوران ڈیوٹی اپنے کسی بھی ساتھی ملازم کو ہراساں کرنے کا مرتکب پایا جائے تو اس کو کمپنی نکالنے کا حق رکھتی ہے۔
۔اگر کوئی ملازم مسلسل سات دن بغیر بتائے کام پر نہ آئے ، یا اس نے بغیر بتائے 2 چھٹیاں کی ہوں تو اس کو بھی مالک اور کمپنی کے پاس اختیار ہے کہ بغیر بتائے نوکری سے نکال سکتیں ہیں۔