سی آئی اے کے شامی باغیوں کے لیے بجھوائے گئے ہتھیاروں کی بلیک مارکیٹ میں فروخت کا انکشاف

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 28 جون 2016 11:28

سی آئی اے کے شامی باغیوں کے لیے بجھوائے گئے ہتھیاروں کی بلیک مارکیٹ ..

نیویارک(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔28جون۔2016ء)امریکا کی سنٹرل انٹیلی جنس ایجنسی اور سعودی عرب کی جانب سے اردن میں شامی باغیوں کے لیے بھیجے گئے ہتھیاروں کی بلیک مارکیٹ میں خریدوفروخت کا انکشاف ہوا ہے۔امریکی اور عرب نشریاتی اداروں کی مشترکہ تحقیقات کے مطابق چرائے گئے ہتھیاروں میں سے بعض گذشتہ سال نومبر میں عمان میں پولیس کے ایک تربیتی کیمپ پر حملے میں استعمال کیے گئے تھے۔

اس حملے میں دو امریکیوں سمیت 5 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ایک اردنی افسر نے امریکا کی مالی مدد سے عمان کے نزدیک قائم کیے گئے تربیتی کیمپ میں امریکی حکومت کے دو سکیورٹی کنٹریکٹروں ،جنوبی افریقا سے تعلق رکھنے والے ایک کنٹریکٹر اور دو اردنیوں کو فائرنگ کرکے ہلاک کردیا تھا۔

(جاری ہے)

بعد میں اردنی اہلکاروں نے اس افسر کو گولی مار دی تھی۔اردنی دارالحکومت کے نواح میں یہ تربیتی مرکز 2003 میں امریکا کی عراق پر چڑھائی کے بعد قائم کیا گیا تھا۔

اس کا مقصد بعد از جنگ عراقی سکیورٹی فورسز کی تشکیل وتربیت میں مدد دینا اور فلسطینی اتھارٹی کے پولیس افسروں کو بھی تربیت دینا تھا۔رپورٹ کے مطابق فائرنگ کے واقعے میں استعمال کیے گئے ہتھیار اردن میں شامی باغیوں کے تربیتی پروگرام کے لیے بھیجے گئے تھے۔ان ہتھیاروں کی چوری سے متعلق امریکی اور سعودی حکومتوں نے بھی شکایات کی تھیں۔ان سے اسلحے کی بلیک مارکیٹ میں جدید ہتھیاروں کی بھرمار ہوگئی تھی۔

اردنی حکام کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ شامی باغیوں کے لیے بھیجے گئے ان ہتھیاروں کی فروخت سے اردنی افسروں نے ڈھیروں دولت کمائی ہے اور انھوں نے ان رقوم کو آئی فونز ،ایس یو وی گاڑیوں اور دوسری پرتعیش اشیاءکی خریداری پر صرف کیا ہے۔سی آئی اے نے فوری طور پر اس رپورٹ پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔