وزیراعظم محمد نواز شریف کی نا اہلی کے حوالے سے پیپلز پارٹی کے ریفرنس موصول ہو گئے ہیں،الیکشن کمیشن

الیکشن کمیشن کے مکمل ہونے پر ان ریفرنسوں کا جائزہ لیا جائیگا ، جنرل انتخابات 2013 اور لوکل باڈیز کی رپورٹ تیار کر لی گئی ہے جن میں سے ایک رپورٹ عید سے پہلے پبلک کر دی جائیگی،سیکرٹری کی صحافیوں سے بات چیت

پیر 27 جون 2016 23:02

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 جون ۔2016ء) سیکرٹری الیکشن کمیشن آف پاکستان بابر یعقوب فتح محمد نے کہا ہے کہ وزیراعظم محمد نواز شریف کی نا اہلی کے حوالے سے پیپلز پارٹی کے ریفرنس موصول ہو گئے ہیں الیکشن کمیشن کے مکمل ہونے پر ان ریفرنسوں کا جائزہ لیا جائیگا ۔ جنرل انتخابات 2013 اور لوکل باڈیز کی رپورٹ تیار کر لی گئی ہے جن میں سے ایک رپورٹ عید سے پہلے پبلک کر دی جائیگی ۔

پیر کو الیکشن کمیشن سیکرٹریٹ میں صحافیوں کے اعزاز میں دیئے گئے افطار ڈنر کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سیکرٹری نے کہا کہ نئے ممبران کے حوالے سے ہمارے پاس کوئی معلومات نہیں ہیں اور ہماری معلومات بھی میڈیا کی خبروں تک محدود ہیں تاہم الیکشن کمیشن کو مکمل کرنے کی 45 دن کی آئینی مدت مقرر ہے امید ہے کہ اسی مدت میں الیکشن کمیشن کی تشکیل مکمل ہو جائیگی۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ انتخابی فہرستوں کی سالانہ نظر ثانی کا کام شروع کر دیا گیا ہے امید ہے 20 اکتوبر 2016 ء تک نئی انتخابی فہرستیں تیار کرنے کا کام مکمل ہو جائیگا ۔ ایک سوال کے جواب میں سیکرٹری نے کہا کہ ہم نے حکومت کو لکھا تھا کہ ایک سقم موجود ہے کہ ارکان کے نہ ہونے سے الیکشن کمیشن نا مکمل ہے اس لئے تمام اختیارات چیف الیکشن کمشنر کو ہونے چاہئیں تاکہ ضمنی انتخابات اور دیگر معاملات چلائے جا سکیں ایک اور سوال کے جواب میں سیکرٹری نے کہا کہ ہم نے تحریری طور پر دو تجاویز دی تھیں وہ پارلیمانی سب کمیٹی میں پیش کیں ہم نے کہا کہ ہائی کورٹ کے حاضر سروس ججوں کو کمیشن کا رکن بنایا جائے اور ہر ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کے بعد سینئر موسٹ جج کو الیکشن کمیشن کا ممبر مقرر کیا جائے مگر پارلیمانی کمیٹی نے اس تجویز کو رد کر دیا ۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم نے وزیراعظم کے حوالے سے دونوں ریفرنس وصول کر لئے ہیں اگر کوئی یہ ریفرنس ٹی سی ایس کے ذریعے بھی بھیجتا تو ہم اسے وصول کر لیتے یہ ہماری ذمہ داری ہے جب تک الیکشن کمیشن مکمل نہیں ہوتا ہم ان ریفرنسوں پر کوئی کارروائی نہیں کر سکتے الیکشن کمیشن کے مکمل ہونے پر ان کا جائزہ لیا جائیگا ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے غیر فعال ہونے سے 32 کیسز التواء میں چلے گئے ہیں ہم نے خط لکھا ہے کہ الیکشن کمیشن کو جلد از جلد مکمل کیا جائے ۔