حضرت علی کرم اﷲ وجہہ کا یوم شہادت کراچی میں بھی مذہبی عقیدت واحترام سے منایا گیا

یوم علی کی مناسبت سے شہربھر میں مختلف مقامات پر مجالس عزاء منعقد کی گئیں اور جلوس برآمد ہوا پاکستان میں دہشت گردی اور فلسطین ،بحرین اور شام میں مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا

پیر 27 جون 2016 22:46

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 جون ۔2016ء) حضرت علی کرم اﷲ وجہہ کا یوم شہادت کراچی میں بھی مذہبی عقیدت واحترام سے منایا گیا،یوم علی کی مناسبت سے شہربھر میں مختلف مقامات پر مجالس عزاء منعقد کی گئیں اور جلوس برآمد ہوا۔نشتر پارک میں منعقدہ مرکزی مجلس عزا ء سے خطاب کرتے ہوئے علامہ ڈاکٹر ماجد رضا عابدی نے حضرت علی کرم اﷲ وجہہ کے فضائل اور ان کی شہادت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ حضرت علی کا دور خلافت اور طرز حکومت کا مطالعہ ہمارے حکمرانوں کی رہنمائی کرسکتا ہے ۔

موجودہ ملکی حالات قومی یکجہتی و اتحاد کا تقاضہ کررہے ہیں ،امت مسلمہ باہمی اختلافات کو بھلا کر دین کی بقاء کی خاطر متحد ہوجائیں ۔انھوں نے مظلوم فلسطینی عوام پر اسرائیلی جارحیت پر عالم اور عالمی اداروں کی مجرمانہ خاموشی کی شدید الفاظ میں مذت کی ۔

(جاری ہے)

بعد ختمِ مجلس شبیہ علم و تابوت کا جلوس برآمد ہوا، بوتراب اسکاوٹس نے جلوس کی رہنمائی کے فرائض انجام دیے۔

نمائش چورنگی اور جلوس کے راستوں پر فلاحی تنظیموں کی جانب سے استقبالیہ کیمپ بھی لگائے گئے تھے ۔جلوس میں عزارداروں نے نوحہ خوانی ،ماتم داری اور زنجیر زنی کی۔آئی ایس او کے زیر اہتمام امام بارگاہ علی رضا کے سامنے نماز ظہرین کا اہتمام کیا گیا جہاں شرکاء نے علامہ سید نسیم حیدر رضوی کی اقتداء میں نماز ادا کی ۔ نماز کے بعد پاکستان میں دہشت گردی اور فلسطین ،بحرین اور شام میں مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جبکہ امریکی و اسرائیلی پرچم بھی نذر آتش کیے گئے ۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ خرم ذکی اور امجد صابری کے قتل میں امن دشمن قوتیں ملوث ہیں جو ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرنا چاہتی ہیں ۔نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ملک سے دہشتگردی کا خاتمہ کیا جائے ، عوام کے جان و مال کا تحفظ یقینی بنایا جائے اور قوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیمیں فی الفور فلسطین کے محاصرے کو ختم کرائیں۔ بعد ازاں یوم علی کا جلوس اپنے روایتی راستوں ایم اے جناح روڈ ،صدر ایمپریس مارکیٹ ،ریگل چوک، تبت سنٹر ،جامع کلاتھ، لائٹ ہاؤس،سٹی کورٹ اور بولٹن مارکیٹ سے ہوتا ہوا امام بارگاہ حسینیہ ایرانیاں پر اختتام پذیر ہوگیا۔

جلوس کی سیکورٹی کے لیے حکومت کی جانب سے سیکورٹی فل پروف انتظامات کیے گئے تھے 5ہزار سے زائد پولیس او ر ڈیڑھ ہزار سے زائد ینجرز اہلکار وں نے سیکورٹی کے فرائض انجام دیے ۔بلند مقامات پر نشانہ باز تعینات تھے ، سی سی ٹی وی کیمروں اور ہیلی کیم کے ذریعے جلو س کی مانیٹرنگ کی گئی جبکہ جدید ربوٹ کا بھی استعمال کیا گیا جس میں چار کیمرے نصب تھے اس کے علاوہ نمائش چورنگی سے کھارادر کے راستے کی تمام مارکیٹ اور دکانوں کو ایک روز قبل ہی سیل جبکہ اطراف کی گلیوں کو کنٹینرز ،بسوں اور ٹرک لگا کر بند کیا گیاتھا۔

قبل ازیں یوم علی کی مناسبت سے شہر کے مختلف مقامات پر مجالس منعقد ہوئیں ۔مجالس سے علامہ طالب جوہری، علامہ اظہر حسین نقوی ،مولانا شہنشاہ حسین نقوی، علامہ ڈاکٹر سید ضمیر اختر نقوی و دیگر نے خطاب کیا ۔علماء کرام نے کہا کہ حضرت علی ؑ نے طویل جدوجہد اور رسالت ﷺ ماب کے شانہ بشانہ رہتے ہوئے ہر محاذ پر دین کا دفاع کیا۔آپ ؑ کا دور خلافت مثالی تھا ،آپ نے عدل و انصاف کے قیام کے لئے اپنی جان قربان کی اور اپنا سب کچھ اﷲ کی راہ میں قربان کر کے دین کو ہمیشہ کیلئے سربلند کردیا۔ امت مسلمہ کو آپ ؑ کے در سے وابستگی اختیار کرنا ہوگی۔