ایشین ڈویلپمنٹ بنک کی جانب سے بجلی کے منصوبوں کی لاگت کا تخمینہ کو دو ار ب ڈالر تک لے جایا جارہا ہے،یہ گزشتہ دور کی نسبت موجودہ دور حکومت پر اعتماد کا اظہار ہے، خیبرپختونخواہ حکومت کے خلاف بجلی پید انہ کرنے کا دعویٰ درست نہیں،صوبے میں اس وقت 356 مائیکروہائیڈل پاور منصوبے تکمیل کے مراحل میں ہیں

خیبر پختونخوا حکومت کے ترجمان کا تردیدی بیان

پیر 27 جون 2016 22:02

اسلام آباد/پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔27 جون ۔2016ء) پاکستان تحریک انصاف کی صوبائی حکومت نے اپنے اوپر لگائے جانے والے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ صوبے میں عوامی نیشنل پارٹی کے گزشتہ دور حکومت میں صرف رینولیہ کے 17میگا واٹ اور مچائی کے 2 عشاریہ 6 میگا واٹ بجلی کا منصوبہ ایشین ڈویلپمنٹ کے تعاون سے شروع کیا گیا تھا جبکہ صوبے میں پی ٹی آئی کے دور حکومت کے دوران ایشین ڈویلپمنٹ نے درمیانے درجے کے 3 سو میگا واٹ کے ہائیڈل منصوبوں کی تعمیر پر اتفاق کیا ہے جس سمیت دیگر منصوبوں پر ایشین ڈویلپمنٹ بنک کی جانب سے لاگت کا تخمینہ کو ایک بلین ڈالر سے بڑھا کر دو بلین ڈالر تک لے جایا جارہا ہے جو کہ گزشتہ دور حکومت کی نسبت موجودہ دور حکومت پر اعتماد کا اظہار ہے۔

(جاری ہے)

پیر کو ایک بیا ن میں ترجمان نے کہاکہ ایشین ڈویلپمنٹ بنک ماہرانہ امور کی گرانٹ اور 3سو ملین امریکی ڈالر چھوٹے ہائیڈل منصوبوں پر خرچ کررہا ہے جو کہ تاریخ میں پہلی بار ہے کہ ایشین ڈویلپمنٹ بنک خیبرپختونخواہ میں اس حد تک تعاون کررہا ہے۔ دوسری جانب یہ دعوی کہ خیبرپختونخواہ میں موجودہ حکومت نے بجلی کا ایک میگا واٹ بھی پیدا نہیں کیا درست نہیں۔

اس وقت مائکرو ہائیڈل کے کئی منصوبے تکمیل کے مراحل میں ہیں جبکہ ان منصوبوں میں سے بہت سے آن لائن بھی آچکے ہیں۔ ہائیڈل پاور منصوبے چونکہ طویل مدتی ہوتے ہیں اسلئے یہ منصوبے دو سے تین سال میں مکمل کرنا ممکن نہیں ہوسکتا۔ گزشتہ اے این پی کی حکومت نے صرف 56میگا واٹ کے منصوبے کئے اور اس دوران ایک میگا واٹ بجلی بھی نظام میں شامل نہ کی جاسکی جسکے مقابلے میں تحریک انصاف کی حکومت کی کارکردگی نمایاں ہے۔

صوبے میں اس وقت 356 مائیکروہائیڈل پاور منصوبے تکمیل کے مراحل میں ہیں جبکہ 35میگا واٹ کے مجموعی منصوبوں میں سے 2عشاریہ 5میگا واٹ کے 53منصوبے مکمل کئے جاچکے ہیں جن سے صوبے کے دیہی علاقوں میں رہنے والے 10لاکھ لوگوں کو فائدہ حاصل ہوگا۔ ایشین ڈویلپمنٹ بنک ان منصوبوں کے لئے ٹیکنکل مہارت اور فنڈز فراہم کررہا ہے۔ ایشین ڈویلپمنٹ بنک کی منصوبوں میں فنڈنگ خیبرپختونخواہ حکومت اور خیبرپختونخواہ انرجی ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن پر اعتماد کا اظہار ہے۔

مزید براں 214میگا واٹ کے 5 منصوبوں کا آغاز کیا گیا ہے جو تکمیل کے مراحل میں ہیں۔ صوبے میں سرمایہ کار دوست ہائیڈل پاور پالیسی 2016اور گائیڈ لائینز کی تیاری بھی موجودہ صوبائی حکومت کا خاصہ ہے۔ اسکے علاوہ 7مختلف منصوبے نجی سیکٹر کی سرمایہ کاری کے لئے مختص کئے گئے ہیں جسکے تحت 668میگا واٹ کے مجموعی منصوبوں پر 2بلین ڈالر کی لاگت کا تخمینہ ہے۔

ترجمان کے مطابق خیبرپختونخواہ حکومت کی تاریخ میں پہلی بار سرمایہ کاروں کی جانب سے انتہائی دلچسپی کا اظہار کیا گیا ہے اور ابتک ان منصبوبوں میں 56دلچسپی کی درخواستیں موصول ہوچکی ہیں۔ 100میگا واٹ کے دو سولر منصوبوں کے لائیسنسز پرائیویٹ سیکٹر کو دیئے گئے ہیں۔ ایشین ڈویلپمنٹ بنک نے تین سو میگا واٹ ہائیڈل پاور منصوبے کے لئے ایک بلین ڈالر کی سرمایہ کاری پر اتفاق کیا ہے۔

خیبرپختونخواہ میں تونائی کے شعبے میں منصوبوں کی منظوری ، پالیسی اور حکمت عملی کی ذمہ دارایاں ایک اعلی سطحی کمیٹی کو تفویض کررکھی ہیں جسکا قیام جنوری 2014 میں عمل میں آیا تھا۔ اس کمیٹی کی سربراہی وزیر اعلی خیبرپختونخواہ کرتے ہیں جبکہ اس کے ممبران میں رکن قومی اسمبلی اسد عمر اور دیگر ممبران میں صوبائی وزیر خزانہ، صوبائی وزیر توانائی و بجلی، رکن قومی اسمبلی شہریارخان آفریدی، رکن صوبائی اسمبلی محب اﷲ خان، چیف سیکرٹری ، ایڈیشنل سیکرٹری چیف سیکرٹری، سیکرٹری فنانس ، سیکرٹری داخلہ، سیکرٹری توانائی و بجلی، سی ای آو خیبرپختونخواہ آئل اینڈ گیس کارپوریشن لمیٹڈ، سی ای آو پیڈو شامل ہیں۔

پیڈو کوخود مختار بنانے کی منظوری بھی 6جون 2015 کو دی گئی تھی۔ اس ضمن میں نجکاری کا کوئی منصوبہ یا تجویز زیر غور نہیں اور نہ ہی اس خود مختاری کو نجکاری سے جوڑ کر معاملہ کو مبہم بنایا جائے۔محسوس ہوتا ہے کہ ان نیوز رپورٹس سے قبل اس حوالے سے کوئی تحقیق نہیں کی گئی اور شکیل دورانی کے ذاتی نقطہ نظر یا انکی یک طرفہ رپورٹ کو ہی چھاپ دیا گیا ہے جسکی صوبائی حکومت پہلے ہی تردید کرچکی ہے اور ان رپورٹس کے شائع ہونے سے قبل پیڈو یا یا متعلقہ وزیر کا موقف جاننے کی کوشش کی گئی۔

ترجمان کے مطابق رپورٹس میں یہ دعوی کیا گیا کہ بورڈ کے تمام ممبران اپنے عہددوں سے استعفی دے چکے ہیں جو کہ غلط تھا اور اس ضمن میں حکومت کو کسی کا کوئی استعفی موصول نہیں ہوا۔ معاملہ کی چھان بین کے سلسلہ میں جب ڈائریکٹرز سے رابطہ کیا گیا تو انھوں نے بھی تصدیق کی کہ انھوں نے کوئی استعفی نہیں دیا ہے۔ ای ای آو اکبر ایوب اور دیگر پروفیشنلز کی بھاری تنخواہوں پر بھرتی کی وضاحت یہ ہے کہ سی ای آو کی بھرتی بورڈ آف ڈائریکٹرزکے متعین کردہ طریقہ کار کے مطابق ہوئی ہے اور اشتہار میں دیئے گئے معیار کو مکمل یقینی بنایا گیا ہے۔

بھرتیوں میں اسد عمر کی کوئی مداخلت شامل نہیں اور اس بات جا ثبوت اور وضاحت بورڈ رکن نعمان وزیر ایک بیان میں دے چکے ہیں۔ تمام عہدیداروں کی تنخواہوں کی منظوری بھی پیڈو کے بورڈ آف ڈائریکٹرز اور توانائی منصوبوں پر قائم اعلی سطحی کمیٹی نے طے شدہ معاہدے کے تحت دی ہے۔ عہدیدارو ں پر کرپشن کے الزامات بے بنیاد اور غلط ہیں۔ رینولیہ منصوبے کی لاگت میں اضافے کا پی سی ون صوبے کے تمام متعلقہ فورمز کی نظر ثانی اور پی ڈی ڈبلیو پی کی منظوری کے بعد تیار کیا گیا۔ بنک آف خیبر کی نجکاری کا کوئی منصوبہ یا تجویز زیر غور نہیں اور اس سے متعلق معلومات درست نہیں۔

متعلقہ عنوان :