ٹوئٹا ڈیلرشپ کے دھوکہ دہی میں ملوث ہونے کا انکشاف

muhammad ali محمد علی پیر 27 جون 2016 21:01

ٹوئٹا ڈیلرشپ کے دھوکہ دہی میں ملوث ہونے کا انکشاف

لاہور (اْردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 27جون 2016ء) ٹوئٹا ڈیلرشپ کے دھوکہ دہی میں ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے دارلحکومت لاہور میں گاڑیوں کی فروخت کے کاروبار کے لیے مشہور ٹوئٹا ڈیلرشپ کے دھوکہ دہی میں ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ اس سلسلے میں نیب کی جانب سے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ نیب کی جانب سے پیر کے روز ملک کے قومی اخبارات میں اس سلسلے میں ایک اشتہار بھی شائع کیا گیا ہے۔

اشتہار میں ٹویوٹا گارڈن موٹرز لاہور کے مالکان اور سیلز آفیسر کے خلاف مبینہ دھوکا دہی سے متعلق تحقیقات شروع کرنے کا عندیہ دیا گیا ہے۔ نیب کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ڈیلرشپ مالکان اور سیلز آفیسر نے مبینہ طور پر صارفین سے گاڑیوں کی بُکنگ اور فروخت کے عوض وصول کی جانے والی رقوم میں گھپلا کیا ہے۔

(جاری ہے)

ٹویوٹا گارڈن موٹرز میں گاڑیوں کی خرید و فروخت میں 6 کروڑ روپے سے زائد کا گھپلا کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق ٹویوٹا گارڈن موٹرزکے ایک سیلز آفیسر نے متعدد سرمایہ کاروں کے ذریعے 30 کرولا گاڑیاں بُک کروائیں اور پھر انہیں مختلف لوگوں کو اضافی قیمت پر فروخت کیا اور پھر اس خریدو فروخت سے حاصل ہونے والا تمام پیسہ ہڑپ کر لیا۔ جو ٹویوٹا کرولا گاڑیاں خریدی گئیں ان کو مختلف قومی شناختی کارڈ پر بُک کروایا گیا تھا اس لیے ان سرمایہ کاروں کے پاس گاڑیوں کی ملکیت کا کوئی ثبوت موجود نہیں ہے۔

جبکہ یہ تمام گاڑیاں انہیں کے پیسوں سے بُک کروائی گئیں تھیں۔ اس حوالے سے متعلقہ ڈیلرشپ کے سربراہ نے اپنے ادارے پر عائد کیے جانے والے الزامات کو رد کرتے ہوئے تمام قضیے کا ذمہ دار ایک سیلز مین کو قرار دیا ہے۔ جبکہ ٹویوٹا گارڈن موٹرز لاہور کے سربراہ خواجہ جہانزیب صالح کی جانب سے اس واقعے پر شدید افسوس کا اظہار کیا گیا ہے۔ جبکہ انہوں نے کہا ہے کہ 25 سال سے گاڑیوں کے کاروباری سے وابستہ رہنے اور ایک قابل اعتمار ٹویوٹا ڈیلرشپ ہونے کی حیثیت سے ہم اپنے صارفین کا اعتماد کسی قیمت پر کھونا نہیں چاہتے۔ اس تمام تر معاملے کی ذمہ داری دھوکے باز سیلز آفیسر توفیق احمد پر عائد ہوتی ہے اور اس کیخلاف سخت سے سخت کاروائی کی جانی چاہیے۔

ٹوئٹا ڈیلرشپ کے دھوکہ دہی میں ملوث ہونے کا انکشاف