پولیوکے خاتمے کے لئے اقدامات کرنا ہم سب کی اجتماعی ذمہ داری ہے، گورنرسندھ ڈاکٹر عشرت العبادخان

پیر 27 جون 2016 20:26

کراچی ۔ 27 جون (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔27 جون ۔2016ء) گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے کہا ہے کہ پولیو کے خاتمہ کے لئے اقدامات کرنا پورے معاشرے کی اجتماعی ذمہ داری ہے کیونکہ پولیو کیسز سامنے آنے کی وجہ سے پاکستان پر سفری پابندی کا خطرہ بدستور موجود ہے ۔ جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے روٹری انٹر نیشنل کے وفد سے ملاقات کے دوران کیا ۔

وفد کی سربراہی انٹر نیشنل پولیو پلس کمیٹی چیئر مائیکل کے میک گورن کررہے تھے جبکہ دیگر اراکین میں پاکستان پولیو کمیٹی نیشنل چیئر عزیز میمن، کیرول پینڈک،جوڈتھ ڈائمنٹ، سلیم راؤ ، اویس کو ہاری اور عرفان قریشی شامل تھے۔ گورنر سندھ نے کہا کہ عوام کو اس بات کی آگاہی دینے کی ضرورت ہے کہ پولیو ویکسین کے باعث ہمارے بچے عمر بھر کی معذوری سے محفوظ رہ سکتے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پولیو ویکسین کے بارے میں بعض افراد کی جانب سے پھیلائی جانے والی باتیں بالکل بے بنیاد ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جب تک تمام والدین اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے یا ویکسین لگوانے پر راضی نہیں ہوتے پولیو وائرس کا خاتمہ مشکل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں اس موذی مرض کے خاتمے کے لئے نمایاں اقدامات کررہی ہیں اس میں عالمی ادارہ صحت اور روٹری کلب انٹرنیشنل نے بھی نمایاں کردار اداکیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ خصوصاً روٹری کلب اور پولیو پلس کمیٹی نے پاکستان سے پولیو کے خاتمے کیلئے مسلسل کوششیں کی ہیں جوکہ نہایت قابل تحسین ہیں۔انہوں نے کہا کہ فاٹا اور صوبہ خیبر پختونخواہ میں پولیو ویکسین پلائے جانے کی شرح میں اضافے کے نتائج برآمد ہو رہے ہیں اور اب ان علاقوں میں پولیو کیسز کی تعداد میں کمی واقع ہو رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ سندھ میں بھی زیادہ تر کیسز ان علاقوں سے تعلق رکھنے والے بچوں میں سامنے آتے رہے ہیں لیکن اب ان کی تعداد میں بھی کمی آرہی ہے ۔

اس سال 6 ماہ کے دوران صوبہ میں پولیو کے 4 کیسز سامنے آئے ہیں جبکہ پورے پاکستان میں 2016 ء میں پولیو کیسزکی تعداد 12 ہے جبکہ 2015ء میں یہ تعداد بالترتیب 4 اور 28 تھی۔گورنر سندھ نے صوبہ میں روٹین ایمونائزیشن کی شرح میں اضافے کی ضرورت پر بھی زور دیا تاکہ پولیو اور دیگر امراض پر قابو پاکر بچوں میں شرح اموات کو کم سے کم کیا جاسکے۔ چیئر انٹرنیشنل پولیو پلس کمیٹی کے مائیکل کے میک گورن نے کہا کہ پولیو کے خاتمے کے لئے گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العبادخان کی کاوشیں قابل تحسین ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انٹرنیشنل پولیو پلس کمیٹی پاکستان میں پولیو کے خاتمے کے لئے اپنا تعاون جاری رکھے گی۔ نیشنل چیئر پولیو پلس کمیٹی پاکستان عزیز میمن نے کہا کہ سب کی مشترکہ کوششوں کے باعث سندھ اور پاکستان میں پولیو کیسز کی تعداد میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔ اس کا بڑا سبب پولیو ویکسینیشن میں اضافہ ہے۔

متعلقہ عنوان :