وزیراعلیٰ کی زیر صدارت والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی کا اجلاس، تاریخی ورثے کی بحالی ،محفوظ رکھنے کے منصوبے پر پیش رفت کا جائزہ

دہلی گیٹ سے چوک پرانی کوتوالی تک عمارات کی بحالی کا کام مکمل ، چوک کوتوالی سے مستی گیٹ تک دوسرے مرحلے میں کام کا آغاز ڈی جی والڈ سٹی اتھارٹی کامران لاشاری اور ان کی ٹیم کی کارکردگی قابل تعریف ہے‘وزیراعلیٰ شہبازشریفکا اجلاس سے خطاب

پیر 27 جون 2016 19:39

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 جون ۔2016ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ تاریخی ورثہ قوموں کا اثاثہ ہوتا ہے اور ان کی دیکھ بھال اور محفوظ رکھنا ہماری ذمہ داری ہے، تاریخی ورثے کی بحالی اور انہیں ان کی اصل حالت میں محفوظ رکھنے سے نہ صرف سیاحت کو فروغ ملتا ہے بلکہ نئی نسل کو تاریخ سے آگاہی حاصل ہوتی ہے، پنجاب حکومت تاریخی ورثے کی بحالی اور اسے محفوظ رکھنے کے جامع پروگرام پر عمل پیرا ہے اور اس ضمن میں والڈ سٹی اتھارٹی کی کاوشیں قابل ستائش ہیں۔

وہ یہاں والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی کے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے جس میں تاریخی ورثے کی بحالی اور اسے محفوظ رکھنے کے منصوبے پر پیش رفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لاہور پاکستان کا تاریخی اور ثقافتی مرکز ہے اور یہاں مغلیہ دور کی قدیم تاریخی عمارات و یادگاریں ہیں۔

(جاری ہے)

اندرون شہر ایسی بے شمار تاریخی عمارات ہیں جن کی ماضی میں دیکھ بھال پر کوئی توجہ نہیں دی گئی جس کے نتیجے میں وہ زبوں حالی کا شکار ہوئیں اور تاریخی ورثہ بھی بری طرح متاثر ہوا۔

انہوں نے کہا کہ تاریخی ورثے کواصل حالت میں بحال کرنے کیلئے والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا گیا جس نے نہ صرف والڈ سٹی میں واقع عمارات کی بحالی اور انہیں محفوظ رکھنے میں اپنا موثر کردار ادا کیا اور انہیں ان کی اصل حالت میں لانے کیلئے اقدامات کئے۔ انہو ں نے کہا کہ تاریخی ورثے کی بحالی سے نہ صرف سیاحت پروان چڑھتی ہے بلکہ ثقافتی سرگرمیوں کو بھی فروغ ملتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ امر باعث اطمینان ہے کہ والڈ سٹی آف لاہور منصوبے کے تحت دہلی گیٹ سے چوک پرانی کوتوالی تک تاریخی عمارات کوبحال کر دیا گیا ہے جبکہ چوک کوتوالی سے مستی گیٹ تک دوسرے مرحلے میں کام کا آغاز کیا جا چکا ہے۔ انہو ں نے کہا کہ لاہور کے ساتھ ساتھ ملتان، بھیرہ اور بعض دیگر شہروں میں بھی تاریخی عمارات و مقامات موجود ہیں، ان شہروں میں بھی ایسے تاریخی مقامات کا کنٹرول والڈ سٹی اتھارٹی کو دینے کیلئے اتھارٹی آف پنجاب والڈ سٹیز کے قیام کا جائزہ لیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ والڈ سٹی آف لاہور اندرون شہر سالڈویسٹ مینجمنٹ کی طرز پر صفائی کا نظام بھی وضع کرنے کیلئے پلان مرتب کرے۔اس اقدام سے نہ صرف اندرون شہر صفائی کا نظام بہتر ہوگا بلکہ سیاحوں کو بھی اچھا ماحول میسر ہوگا۔ وزیراعلیٰ نے والڈ سٹی آف لاہور کے مختلف امور اور مسائل کے حل کیلئے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی جو اس حوالے سے مختصر، درمیانی اور طویل المعیاد اقدامات تجویز کرے گی۔

انہوں نے ڈائریکٹر جنرل کو ہدایت کی کہ وہ والڈ سٹی میں اہل لاہور اور سیاحوں کی تفریح کیلئے ثقافتی سرگرمیوں کے انعقاد کیلئے اقدامات کریں جن میں لوک موسیقی، مشاعرے سمیت دیگر سرگرمیاں شامل ہوں۔ اس اقدام سے نہ صرف شہریوں کو تفریحی سہولیات میسر ہوں گی بلکہ انہیں لوک ورثے کے حوالے سے بھی آگاہی حاصل ہوگی۔ وزیراعلیٰ نے والڈ سٹی آف لاہور پراجیکٹ پر شاندار پیش رفت پر ڈائریکٹر جنرل کامران لاشاری اور ان کی ٹیم کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ تاریخی ورثہ کو محفوظ رکھنے میں والڈ سٹی کی کاوشیں لائق تحسین ہیں۔

انہوں نے تاریخی ورثے کی بحالی میں آغا خان ہیرٹیج فاؤنڈیشن اور دیگر متعلقہ اداروں کی معاونت کی بھی تعریف کی۔ ڈائریکٹر جنرل والڈ سٹی آف لاہور کامران لاشاری نے تاریخی ورثے کی بحالی اور اسے اصل حالت میں محفوظ رکھنے کے منصوبے کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔ انہوں نے بتایا کہ تاریخی ورثے کی بحالی سے سیاحت کو فروغ حاصل ہوا ہے اور بڑی تعداد میں غیرملکی و مقامی سیاحوں، مختلف ممالک کے سفیروں نے نہ صرف ان مقامات کا دورہ کیا ہے بلکہ تاریخی ورثے کو بحال کرنے کے اقدامات سے متاثر بھی ہوئے ہیں۔

انہوں نے والڈ سٹی میں مختلف کلچرل سرگرمیوں کے حوالے سے بھی آگاہ کیا۔ سیکرٹری لوکل گورنمنٹ، سیکرٹری خزانہ، یوسف صلاح الدین، کمشنر لاہور ڈویژن، ڈی سی او لاہور، چیئرمین وزیراعلیٰ ٹاسک فورس اطلاعات و ثقافت محمد مالک، ڈی جی ایل ڈی اے اور متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :