حضرت علی کا وصیت نامہ تقویٰ و پرہیزگاری ،قرآن سے تمسک کی بہترین تحریر ہے‘یت اﷲ ریاض نجفی

مولائے کائنات نے اپنے صاحبزادے امام حسن کو تفرقے سے پرہیز ،قرآن پر عمل میں سبقت کی وصیت کی‘صدر وفاق المدارس الشیعہ

پیر 27 جون 2016 18:31

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 جون ۔2016ء ) وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر آیت اﷲ حافظ ریاض حسین نجفی نے کہا ہے کہ امیرالمومنین حضرت علی کا 20نکاتی وصیت نامہ تقویٰ و پرہیزگاری اورقرآن سے تمسک کی بہترین تحریر ہے۔ جو مولائے کائنات نے اپنے صاحبزادے امام حسن علیہ السلام کو شہادت سے پہلے ہدایت کی۔یوم شہادت علی علیہ السلام کی مجلس سے خطاب میں مشہور وصیت نامے کاحوالہ دیتے ہوئے آیت اﷲ ریاض نجفی نے کہاکہ حضرت علی نے خدا کی وحدانیت اور پیغمبر کی نبوت کی گواہی دیتے ہوئے فرمایا کہ اسلام تمام ادیان پر غلبے کا مذہب ہے ،میری نماز،عبادت،زندگی،موت اﷲ کی طرف سے اور اﷲ کے لئے ہے۔

اس کا کوئی شریک نہیں۔ انہوں نے کہا کہ امام علی علیہ السلام نے تقویٰء الٰہی اختیار کرنے اور اﷲ کی رسی کو مضبوطی سے پکڑنے، ایمان اور خداشناسی کی بنیاد پرمتحد رہنے اور تفرقے سے پرہیز کی وصیت کی اور حدیث نبوی کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ لوگوں کے مابین صلح صفائی کرانا ہمیشہ کے نماز روزہ سے افضل ہے اور جوچیز دین کو نابود کرتی ہے،فساد و اختلاف ہے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ امیرالمومنین نے اپنی وصیت میں عزیزوں،رشتہ داروں اور ہمسائیوں سے صلہ رحمی کرنے اوریتیموں کے حقوق کا خیال رکھنے کی تاکید کی۔جبکہ قرآن پر عمل میں سبقت لے جانے ، حج ترک نہ کرنے ، جہاد، زکٰوۃ کی ادائیگی اور نماز قائم کرنے کی بھی وصیت کی۔وفاق المدارس الشیعہ کے سربراہ نے کہا کہ حضرت علی علیہ السلام نے اپنے مشہور وصیت نامے میں آل رسول ، صحابہ کرام، فقرا اور ناداروں کے بارے میں اﷲ سے ڈرتے رہنے کی وصیت کی ۔ انہوں نے کہا کہ امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کو ترک نہ کرنے کی وصیت کرتے ہوئے دوستانہ تعلقات کو فروغ دینے اورایک دوسرے کے ساتھ نیکی کرتے رہنے کو لاز م قراردیااور کہا کہ ایک دوسرے سے علیحدگی،تعلقات ختم کرنے،تفرقہ وتشتت سے پرہیز کرتے رہنا۔

متعلقہ عنوان :