دہشت گردوں کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے نفسیاتی جنگ جیتنا ہوگی۔چوہدری نثار

قوم کو چاہیے سوشل میڈیا کو دہشت گردی کیخلاف استعمال کریں،قوم کو مایوس نہیں ہونا چاہیے بلکہ آج دہشت گرد مایوس ہیں،ڈیڑھ دوسال میں امن وامان میں بہتری آئی ہے،سندھ پولیس کیلئے20ہزار نئی ریکروٹمنٹ کی جائیگی،عید کے بعد سکیورٹی ایشوز پراجلاس میں وزیراعظم اور آرمی چیف شرکت کرینگے۔وزیرداخلہ کی پریس کانفرنس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 27 جون 2016 18:03

دہشت گردوں کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے نفسیاتی جنگ جیتنا ہوگی۔چوہدری ..

اسلام آباد(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار۔27جون 2016ء) :وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ دہشت گردی خلاف جنگ ہم جیت رہے ہیں جبکہ دہشت گردوں کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے ہمیں نفسیاتی جنگ جیتنا ہوگی،قوم کو چاہیے کہ سوشل میڈیا کو دہشت گردی کیخلاف استعمال کریں،آج قوم کو مایوس نہیں ہونا چاہیے بلکہ دہشت گرد مایوس ہیں،ڈیڑھ دوسال میں امن وامان میں بہتری آئی ہے،عید کے بعد سکیورٹی ایشوز پراجلاس وزیراعظم اور آرمی چیف بھی شرکت کرینگے۔

انہوں نے آج یہاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان فورس کا اقوام متحدہ امن مشن میں اہم کردار رہا ہے۔دہشت گردی میں پولیس کا کردار کلیدی رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ سکیورٹی ایجنسیوں کی کارکردگی اور جدو جہد سے حالات میں بہت بہتری آئی ہے۔

(جاری ہے)

اس کا اظہار ملک میں ہی نہیں بلکہ دنیا میں اظہار کیاجارہا ہے۔یو این او کی کنٹری رپورٹ میں کہا گیا کہ 2015ء میں دہشتگردی کے واقعات میں45فیصدکمی آئی ہے۔

جبکہ دہشتگردی کے واقعات میں 39 فیصد ہلاکتوں میں کمی آئی ہے۔انہوں نے کہا کہ کراچی میں چار بڑے فوکس ایریاز،بھتہ خوری،ٹارگٹ کلنگ،اغواء کے واقعات ہیں۔ہم نے لاء اینڈ آرڈر میں بہتری لے کر آنی ہے۔ایک واقعہ ہونے سے پچھلی کارکردگی ضائع ہو جاتی ہے،یہی دہشت گرودوں کی پالیسی ہے۔پچھلے دنوں میں ہونے والے واقعات افسوس ناک ہیں۔ان کا ہر پاکستانی کے دل میں درد ہے۔

ان واقعات کے پیچھے دہشتگردوں کی اسٹریجی ہے۔کیونکہ ہمارے سکیورٹی اداروں نے ان دہشت گردوں پر زمین تنگ کردی ہے۔جبکہ پہلے روزانہ 5سے6دھماکے ہوتے تھے۔انہوں نے کہا کہ آج قوم کو مایوس نہیں ہونا چاہیے بلکہ دہشت گرد مایوس ہیں۔ڈیڑھ دوسال میں امن وامان میں بہتری آئی ہے۔انہوں نے کہا کہ دہشت گرد یہ واقعات اس لیے کرتے ہیں کہ قوم میں مایوسی آئے۔

سکیورٹی میں بہتری میں ہماری فورسز کا خون شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ دنیا میں پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف جنگ کو کامیاب قرار دیا جارہا ہے۔ہمارا دشمن ہمارے سامنے نہیں جس سے مقابلہ کریں ،ہماری عوام سامنے ہے۔سکول کھلے ہوئے ہیں۔لیکن دہشت گرد چھپے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہماری سکیورٹی فورسز کے راستے میں پکڑے گئے ملزمان کے خلاف کاروائی میں بڑی قانونی رکاوٹیں حائل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب دہشت گردی کے واقعات ہوتے ہیں تو قوم کو مایوس ہو کر آپس میں لڑنا نہیں بلکہ متحد ہونے کی ضرورت ہے۔وزیرداخلہ نے کہا کہ میں نے پہلے کہا تھا کہ دہشت گردی خلاف جنگ ہم جیت رہے ہیں جبکہ نفسیاتی جنگ ہار رہے ہیں۔لیکن اب یہ کہتا ہوں کہ دہشت گردوں کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے ہمیں نفسیاتی جنگ جیتنا ہوگی۔انہوں نے کہا کہ عید کے بعد سکیورٹی ایشوز پراجلاس ہوگا جس میں وزیراعظم اور آرمی چیف بھی شرکت کرینگے۔

اس اجلاس کے ذریعے قوم کو اکٹھا کیا جائے گا۔چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ کون بٹن دبا رہا ہے ،کون قوم کو مایوس کررہا ہے،اس کا کسی کو پتا نہیں،لیکن سوشل میڈیا کی ایک خبر افواء بن جاتی ہے اور قوم کو مایوس کرتی ہے۔میری درخواست ہے کہ افواہوں پر کان دھرنے کی بجائے سوشل میڈیا کو پاکستان میں دہشت گردی کیخلاف استعمال کریں۔انہوں نے کہا کہ کراچی کے واقعات پر قوم مایوس یا منتشر نہیں ہوگی بلکہ دہشت گردی کے خلاف اکٹھی ہوجائے گی۔

کراچی واقعات سکیورٹی ایجنسیز کیلئے چیلنج ہیں۔انہوں نے کہا کہ پولیس کیلئے20ہزار نئی ریکروٹمنٹ کی جائیگی۔نئی پولیس بھرتیوں میں پاک فوج معاونت کرے گی۔کل کراچی میں بہت اہم فیصلے ہوئے ہیں۔ہمیں یکجا ہوکر قوم کو پیغام دینا ہوگا کہ ہم مایوس نہیں بلکہ اکٹھے ہیں۔