پاکستان میں موسم سے متعلق پیشگی وارننگ دینے والا سسٹم 60 سال پرانا ہونے کا انکشاف

پیر 27 جون 2016 17:00

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 جون ۔2016ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی کے اجلاس میں ڈی جی موسمیات ڈاکٹر غلام رسول نے بریفنگ میں بتایا کہ پاکستان میں اس وقت صرف 7 ریڈار ہیں ‘ ہماری ضرورت 22 ریڈار کی ہے ریڈار کی عمر 10 سال ہے ‘ زیادہ تر ریڈار20سے تیس سال پرانے ہیں جبکہ متعلق پیشگی وارننگ دینے والا سسٹم 60 سال پرانا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ مون سون کی پیش گوئیاں میں صوبوں کو علیحدہ سے وارننگ دی تھی کہ کہاں سیلاب اور طغیانی آ ئیگی۔ انھوں نے بتایا کہ اگلے دو دن بلوچستان میں شدید بارش ہونے والی ہے اس حوالے سے چیف سیکرٹری بلوچستان کو بھی آگاہ کر دیا ہے۔

(جاری ہے)

این ڈی ایم اے کے ترجمان احمد کمال نے بریفنگ میں کمیٹی کو بتایا کہ اس وقت دریاؤں میں پانی کے بہاوٴ سے متعلق ٹیلی میٹک سسٹم 44 لگے ہیں جن میں سے 18 بند ہیں بقایا 26 بھی خستہ حالت میں ہیں ٹیلی میٹک سسٹم وزارت پانی و بجلی کے انڈر ہیں وزارت پانی و بجلی یا تو ان کو تبدیل کرے یا مرمت کروائے ‘کمیٹی ممبر کلثوم پروین نے کہا کہ محکمہ موسمیات اور رویت ہلال کو وزارت موسمیاتی تبدیلی میں شامل کیا جائے جس پر مشاہد حسین سید نے ریمارکس دیئے کہ رویت ہلال کو موسمیاتی تبدیلی میں شامل کرنا خطرناک ہے وہاں بھی ٹوپی کا معاملہ نکل آئے گا جس پر کمیٹی میں قہقہے گونجنے لگے۔

متعلقہ عنوان :