پیپلز پارٹی نے وزیراعظم اور انکے خاندان کی نااہلی کیلئے الیکشن کمیشن میں پٹیشن دائر کردی

پیر 27 جون 2016 14:57

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔27 جون ۔2016ء) تحریک ا نصاف کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی نے بھی وزیراعظم نواز شریف اور انکے خاندان کی نااہلی کیلئے الیکشن کمیشن میں پٹیشن دائر کردی۔ پیر کو پیپلز پارٹی کے سیکر ٹری جنرل لطیف کھوسہ کی قیادت میں پارٹی رہنماؤں اور وکلا کے ایک وفد کی طرف سے الیکشن کمیشن میں جمع کرائی گئی پٹیشن میں وزیراعظم نواز شریف، وزیراعلی پنجاب شہباز شریف، وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار، رکن قومی اسمبلی حمزہ شہباز اور کیپٹن (ر)صفدر عباسی کو پٹیشن میں نامزد کیا گیا ہے، پٹیشن میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ وزیراعظم اور دیگر فریقین نے الیکشن کمیشن میں پیش کئے گئے گوشواروں میں اپنی اور اپنے خاندان کی غیر ملکی جائدادیں اور اثاثے ظاہر نہیں کئے جب کہ وزیراعظم نے اپنے انکم ٹیکس گوشواروں میں بھی غلط بیانی کی، وزیراعظم کے صاحبزادوں کی جانب سے بیرون ملک بنائی گئی آف شور کمپنیوں کیلئے منی لانڈرنگ کے ذریعے ملک سے پیسہ باہر بھیجا گیا جو کہ جرم ہے، وزیراعظم صادق امین نہیں رہے اور آرٹیکل 62،63پر پورا نہیں اترتے نااہل قرار دیا جائے، 74صفحات پر پٹیشن کے ساتھ تمام دستاویزی ثبوت بھی دیئے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

الیکشن کمیشن کے حکام نے پیپلز پارٹی کے رہنماؤں سے نااہلی پٹیشن وصول کر لی ہے اور اب چیف الیکشن کمیشنر جسٹس (ر)سردار رضا خان اور الیکشن کمیشن کے چاروں ممبران نااہلی پٹیشن کا جائزہ لینے کے بعد اس کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے کا فیصلہ کریں گے۔ اگر پٹیشن قابل سماعت قرار پائی تو اس کی سماعت کیلئے باقاعدہ تاریخ کا اعلان کر کے فریقین کو نوٹسز جاری کر دئیے جائیں گے۔

پٹیشن دائر کر نے کے بعد الیکشن کمیشن کے گیٹ پر میڈیا سے گفتگو کر تے ہوئے لطیف کھوسہ نے کہا کہ میثاق جمہوریت اس بات پر نہیں تھی کہ کرپشن کرو تو ہم ساتھ دیں گے، پیپلزپارٹی کسی غیر قانونی یا غیرآئینی عمل کا حصہ نہیں بنے گی ، کرپشن اوردھاندلی کا ساتھ نہیں دے سکتے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف اور ان کے خاندان نے لوٹ کھسوٹ کی ہے ، پارلیمانی کمیٹی میں حکومتی ارکان نواز شریف کو بچانے کی کوششیں کر رہے ہیں، چیف جسٹس نے ٹی او آرز مسترد کر کے حکومت کے منہ پر طمانچہ مارا۔

انہوں نے کہا کہ 3اپریل سے اب تک ہم نے وزیراعظم کو شفاف تحقیقات کا موقع دیا، الیکشن کمیشن کافرض ہے کہ کوئی غیردیانتدارشخص اسمبلیوں تک نہ پہنچ پائے، الیکشن2013میں نواز شریف اور انکاخاندان ساڑھے6 ارب کاڈیفالٹر تھا۔ وزیر اعظم 2014 میں بھی اگر ادائیگی کرتے ہیں تو بھی وہ نااہل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے 1985سے اب تک کا شریف فیملی کا تمام ریکارڈ نکالا ہے، کالہ دھن سفید کرنے کیلئے شریف فیملی نے قانون سازی کی، وزیراعظم صادق امین نہیں رہے۔

اسلئے نااہل کیا جائے،وزیر اعظم عوامی نمائندگی ایکٹ کی شق 42، آرٹیکل 62 اور 63 کے تحت نااہل ہوگئے ہیں، وزیر اعظم کو نااہل کرکے ضمنی انتخابات کرائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ریفرنس کے ساتھ تمام ثبوت بھی فراہم کئے ہیں، پاناما لیکس کے معاملے میں شریف خاندان کے بیانوں میں تضادات کا ریکارڈ بھی بنایاہے ، پانامہ لیکس کے انکشافات کسی سیاسی جماعت نے نہیں کئے، ان انکشافات نے پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا، شرم والے وزر اعظم مستعفیٰ ہوگئے، پیپلز پارٹی نے احتساب کیلئے خود کو پیش کیا صرف نواز شریف تک محدود نہیں کیا، انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس میں آصف زرداری کا نام نہیں، پانامہ لیکس میں کسی کا بھی نام ہو اس کے خلاف کارروائی کریں، کوئی حکومت آئے یا جائے ریاست کو فرق نہیں پڑتا۔