دہلی کی ریاستی حکومت اور وفاق کے درمیان اختلافات میں شدت

نئی دہلی پولیس نے عام آدمی پارٹی کے نائب وزیر اعلی سمیت 65 اراکینِ اسمبلی کو حراست میں لے لیا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم اتوار 26 جون 2016 15:21

دہلی کی ریاستی حکومت اور وفاق کے درمیان اختلافات میں شدت

نئی دہلی(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔26جون۔2016ء) دہلی کی ریاستی حکومت اور وفاق کے درمیان اختلافات شدت اختیار کررہے ہیں -وفاقی حکومت کی جانب سے دہلی کی حکمران جماعت ”عام آدمی پارٹی“اور مودی حکومت کھل کر ایک دوسرے کے سامنے آگئے ہیں-اتوار کے روز نئی دہلی پولیس نے عام آدمی پارٹی کے نائب وزیر اعلی سمیت 65 اراکینِ اسمبلی کو حراست میں لے لیا ۔

جوکہ ریاستی اسمبلی کے رکن دنیش موہنیا کی گرفتاری کے خلاف وزیر اعظم کی رہائش کی جانب اجتجاجی ریلی لے کر جا رہے تھے۔ اراکینِ اسمبلی گرفتاری دینے کے لیے وزیر اعظم کی رہائش گاہ 7 آر سی آر کی طرف جا رہے تھے جہاں حکم امتناعی نافذ ہے۔پولیس نے نائب وزیر اعلی منیش سیسودیا سمیت عام آدمی پارٹی کے 65 ارکان اسمبلی کو تغلق روڈ کے قریب روک لیا۔

(جاری ہے)

انھیں دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر حراست میں لیا گیا اور پارلیمنٹ اسٹریٹ تھانے لے جایا گیا۔ہفتے کے روز جنوبی دہلی کے علاقے سنگم وہار سے رکن اسمبلی دنیش موہنیا کو پولیس ایک پریس کانفرنس کے دوران گھسیٹ کر لے گئی ۔ان پر تعزیرات ہند کی دفعہ 323 ‘ 341 ‘ 34 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے جو نقص امن کے جرم پر عائدکی جاتی ہیں۔ان پر پانی کے قلت کی شکایت کے لیے آنے والی خواتین کے ساتھ بدسلوکی اور زیادتی کا الزام ہے۔

اس کے علاوہ نائب وزیر اعلی منیش سیسودیا کے خلاف سبزی اور پھلوں کے کاروباریوں کے گروپ کی جانب سے بدسلوکی کی شکایت کی گئی ہے۔وزیر اعلی اروند کیجریوال نے اپنے ٹویٹ میں لکھا ہے کہ منیش سیسودیا کے خلاف کل معاملہ درج کیا گیا ہے۔ منیش آج وزیر اعظم کے سامنے 7 آر سی آر پر خود سپردگی کے لیے جا رہے ہیں۔خیال رہے کہ دہلی کی حکمراں جماعت اور ملک کی حمکراں جماعت کے درمیان بہت سے معاملوں پر اختلاف ہے اور وزیر اعلی اروند کیجریوال اور دہلی کے لفٹیننٹ گورنر نجیب جنگ میں واضح کشیدگی نظر آتی ہے۔

متعلقہ عنوان :