آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی زیرصدارت کور ہیڈ کوارٹرز کراچی میں اہم اجلاس

آپریشن کا مقصد دہشتگردوں کے مالی معاونین اور انکے سہولت کاروں کا مکمل خاتمہ کرنا ہے، جب تک کراچی میں امن اور زندگی کو معمول پر لانے کا مقصد پورا نہیں ہو گا، آپریشن جاری رہے گا۔جنرل راحیل شریف دہشت گردی کے مقدمات میں ضمانت پر رہائی پانے والوں کی فہرستیں بھی جلد سے جلد مرتب کرنے کا فیصلہ وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان کی گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد سے ملاقات کی اور صوبے میں امن وامان کی مجموعی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم اتوار 26 جون 2016 09:23

آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی زیرصدارت کور ہیڈ کوارٹرز کراچی میں اہم ..

کراچی(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔26جون۔2016ء) آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی زیرصدارت کور ہیڈ کوارٹرز کراچی میں اہم اجلاس ہوا۔ اجلاس میں ڈی جی ایم آئی، ڈی جی آئی ایس آئی اور ڈی جی ملٹری آپریشنز نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر نے کراچی میں جاری آپریشن سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی جس میں چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کے بیٹے اویس شاہ کے اغواءاور معروف بین الااقوامی قوال امجد صابری کے قتل سے متعلق بھی شرکاءکو آگاہ کیا گیا۔

اجلاس میں کراچی میں جاری آپریشن سے متعلق اہم فیصلے بھی کئے گئے۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا کہ انٹیلی جنس کی مدد سے رینجرز کو اپنا مشن مکمل کرنے کے لئے ہر قسم کا تعاون فراہم کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بلاتخصیص آپریشن کا مقصد دہشتگردوں کے تمام نیٹ ورکس کا خاتمہ کرنا ہے۔ آرمی چیف نے کہا کہ آپریشن کا مقصد دہشتگردوں کے مالی معاونین اور انکے سہولت کاروں کا مکمل خاتمہ کرنا ہے، جب تک کراچی میں امن اور زندگی کو معمول پر لانے کا مقصد پورا نہیں ہو گا، آپریشن جاری رہے گا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق، آرمی چیف نے کراچی آپریشن میں سندھ رینجرز کی کامیابیوں اور قربانیوں کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ رینجرز کی کوششوں سے کراچی میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہوئی ہے، سندھ رینجرز کے عزم اور حوصلے کے نتیجے میں کراچی کی عوام کی نظر میں انکے وقار میں اضافہ ہوا ہے۔ اس موقع پر آرمی چیف نے رینجرز کے جوانوں سے بات چیت بھی کی اور ان کی کاوشوں کو سراہا۔

اس موقع پر ڈی جی رینجرز سندھ نے آرمی چیف کو کراچی آپریشن اور امن و امان کی صورتحال پر بریفنگ دی۔کراچی میں ہونیوالے اعلی سطحی اجلاس میں کراچی میں جاری آپریشن میں مزیدتیزی لانے‘پولیس کی سکرینگ کرنے اور کرپشن پر سخت سزائیں دینے کے حوالے سے فیصلے کیئے گئے ہیں-آرمی جنرل راحیل شریف کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس میں چیف آف آرمی سٹاف نے رینجرزکی کارکردگی پر اطیمنان کا اظہا ر کرتے ہوئے کیا کہ آپریشن کو ہرحال میں جاری رکھا جائے گا-انتہائی معتبر ذرائع کے مطابق حساس اداروں کے افسران زیرحراست ملزموں سے بھی تفتیش کریں گے اور جیلوں میں اغوا‘قیل اور دہشت گردی جیسے سنگین جرائم میں قید مجرموں سے بھی تفتیش کی جائے گی-رینجرزکو مزیداختیارات دینے کے لیے سندھ حکومت سے رابط بھی کیا جائے گا تاکہ گرفتار ملزمان کو ضمانتیں حاصل کرنے میں آسانی نہ رہے-اجلاس میں دہشت گردی کے مقدمات میں ضمانت پر رہائی پانے والوں کی فہرستیں بھی جلد سے جلد مرتب کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے لیے محکمہ داخلہ سندھ سے مددحاصل کی جائے گی-دوبئی اور دیگر ممالک فرارہونے والے ملزمان کو انٹرپول کے ذریعے وطن واپس لانے کے لیے وفاقی وزارت داخلہ اور متعلقہ حکومتی محکموں کی مدد بھی حاصل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے-ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت ملک بھر کے جرائم پیشہ افراد کا ایک ڈیٹا بیس مرتب کرنے کی تجویزبھی زیرغور ہے -محکمہ انسداد دہشت گردی اور حساس اداروں کو اس ڈیٹا بیس تک رسائی حاصل ہوگی جبکہ جدید فرانزک سہولیات ‘موبائل یونٹس اور لیبارٹریزقائم کی جائیں گی-بل ازیں وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان کراچی پہنچ گئے ہیں گورنرہاﺅس میں انہوں نے گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان سے ملاقات کی اور صوبے میں امن وامان کی مجموعی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔

ملاقات میں اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ آخری دہشت گرد کے خاتمہ تک کراچی آپریشن جاری رہے گا۔ملاقات کے دوران صوبے میں امن و امان کی صورتحال ، شہر میں جاری آپریشن اور دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔دونوں راہنما وں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ کراچی آپریشن آخری دہشت گرد کے خاتمہ تک جاری رکھا جائے گا۔گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے کہاکہ کراچی ملک کی معاشی شہ رگ ھے اور یہاں امن و امان کی بہتر صورتحال پورے ملک کی معاشی ترقی و خوشحالی کے لئے ضروری ہے۔

اطلاعات کے مطابق وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان امجد صابری کی رہائش گاہ بھی جائیں گے جہاں وہ امجد صابری کے اہل خانہ سے تعزیت کریں گے۔دوسری جانب کراچی میں بے امنی کی حالیہ لہر پر غور کیلئے اہم سیکورٹی اجلاس آج کور ہیڈ کوارٹرز کراچی میں ہو گا،جس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف‘ وزیر داخلہ چودھری نثار، مشیر قومی سلامتی ناصر خان جنجوعہ، دیگر عسکری حکام ، گورنر سندھ عشرت العباد اور وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ شرکت کریں گے۔

کور ہیڈ کوارٹر ز میں ہونے والے اجلاس میں چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ،جسٹس سجاد علی شاہ کے بیٹے اویس شاہ کے اغوا اور معروف قوال امجد صابری کے بہیمانہ قتل کے بعد شہر میں امن و امان کی صورتحال پر غور کیا جائے گا، اجلاس میں اہم فیصلے متوقع ہیں۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں قومی ایکشن پلان اور کراچی آپریشن سے متعلق پیش رفت کا جائزہ بھی لیا جائے گا۔

کراچی میں جاری رینجرز آپریشن کے باوجود گزشتہ ایک ہفتے کے دوران معروف قوال امجد صابری کے قتل اور سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سجاد علی شاہ کے بیٹے اویس شاہ کے اغوا جیسے واقعات پیش آئے ہیں جب کہ رمضان المبارک میں جرائم کی تعداد میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جس کی وجہ سے شہر میں ایک مرتبہ پھر سے خوف کی فضا پھیل گئی ہے۔اجلاس میں ڈی جی ایم آئی اور ڈی جی ایم او بھی اجلاس میں شرکت کریں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں اویس شاہ کے اغوا اور امجد صابری کے قتل کے بعد امن و امان کی صورتحال کا بھی جائزہ لیا جائے گا جب کہ ڈی جی رینجرز اور آئی جی سندھ ابتدائی تفتیش سے متعلق بریفنگ دیں گے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد اور وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ بھی شرکت کریں گے جب کہ بعد ازاں آرمی چیف رینجرز ہیڈکوارٹر کا دورہ بھی کریں گے۔

قبل ازیں وفاقی وزارت داخلہ کی جانب سے وزیرد اخلہ چوہدری نثار کی زیرصدارت اعلیٰ سطحی طلب کرنے کی اطلاعات فراہم کی گئی تھیں مگر آرمی چیف کی جانب سے امن امان پر اجلاس طلب کرنے سے صورتحال بدل گئی ہے اور اجلاس کا مقام اور شرکاءمیں تبدیلی آئی ہے۔ وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے رینجرز، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کے افسران کا اجلاس طلب کیا تھا۔