ماہرین زراعت نے کاشتکار کو مکئی کی فی ایکڑ شاندار پیداوار کے حصول کیلئے ہائبرڈ اقسام ایف ایچ 810اور یوسف والا ہائبرڈ سمیت ملٹی نیشنل کمپنیوں کی دوغلی اقسام کا بیج کاشت کرنے کی ہدایت کردی

ہفتہ 25 جون 2016 14:55

فیصل آباد۔25 جون (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔25 جون۔2016ء)ماہرین زراعت نے کاشتکاروں کو مکئی کی فی ایکڑ شاندار پیداوار کے حصول کیلئے ہائبرڈ اقسام ایف ایچ 810اور یوسف والا ہائبرڈ سمیت ملٹی نیشنل کمپنیوں کی دوغلی اقسام کا بیج کاشت کرنے کی ہدایت کی ہے اورکہاہے کہ کاشتکار آئی سی آئی ، سنجنٹا ، پائنیئر اور کارگل کمپنی کا دوغلی اقسام کابیج استعمال کرکے بہترین نتائج حاصل کرسکتے ہیں۔

(جاری ہے)

ایک ملاقات کے دوران انہوں نے بتایاکہ گندم اور چاول کے بعد پاکستان میں رقبہ کے لحاظ سے سب سے زیادہ کاشت کی جانیوالی مکئی تیسری بڑی فصل ہے جو قوت بخش اور زود ہضم غذا ہونے کے علاوہ نشاستہ ،گلو کوز ، کارن فلیکس ، انرجائل ، کسٹرڈ پوڈر، جیلی اورپکانے کاتیل حاصل کرنے کابہترین ذریعہ ہے ۔انہوں نے کہاکہ کاشتکار موسمی مکئی کاشت جولائی کے دوسرے پندھواڑے سے 10اگست تک مکمل کرسکتے ہیں۔انہوں نے بتایاکہ بذریعہ ڈرل کاشت کی صورت میں شرح بیج 12 سے 15 کلوگرام فی ایکڑ اور کھیلیوں و وٹوں پر کاشت کیلئے شرح بیج 8سے10کلوگرام فی ایکڑ رکھنا ضروری ہے۔