سید علی گیلانی اور دیگر حریت رہنماؤں کی مسلسل غیر قانونی نظر بندی کی مذمت

ہفتہ 25 جون 2016 14:36

سرینگر۔ 25جون (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔25 جون۔2016ء)مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے حریت چیئرمین سید علی گیلانی کی گھر میں مسلسل غیر قانونی نظر بند ی شدید مذمت کی ہے ۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایاز اکبر نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ سید علی گیلانی کو رواں برس اب تک مجموعی طور پر12ویں بار نماز جمعہ ادا کرنے سے روکا گیا۔

انہوں نے کہا کہ کٹھ پتلی حکومت کو رمضان المبارک کا بھی لحاظ نہیں ہے اور اس مبارک ماہ میں بھی سید علی گیلانی اور دیگر حریت رہنماؤں کو جمعہ کو نماز نہیں پڑھنے نہیں دی جاتی۔ ترجمان نے کہا کہ انتظامیہ کا یہ طرز عمل مذہبی معاملات میں صریحاً مداخلت ہے۔ انہوں نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے جنرل سیکرٹری شبیر احمد شاہ اور غلام نبی سمجھی کی گھر جبکہ محمدیاسین ملک، حکیم عبدالرشید اور شوکت احمد بخشی کی سرینگر سینٹرل جیل میں مسلسل نظربندی کی بھی شدید مذمت کی۔

(جاری ہے)

انہوں نے مسرت عالم بٹ، امیرِ حمزہ شاہ، محمد یوسف لون، میر حفیظ اللہ، شکیل احمد یتو، عبداللہ ناصر، حکیم شوکت احمد، مولوی عبدالاحد، محمد امین پرے، اسداللہ پرے، معراج الدین نندہ، فیاض احمد داس، عاشق حسین نارچور، اشفاق احمد کوتوال، عادل احمد وگے، دانیال اسماعیل اور زبیر احمد تْرے سمیت تمام سیاسی نظربندوں کی عید سے پہلے پرہائی پر زور دیا۔ دریں اثنا ترجمان کے مطابق سید علی گیلانی نے تحریک حریت جموں کی طرف سے شوپیاں کے علاقے آونیورہ میں منعقد کیجانے والی افطار پارٹی میں شریک لوگوں پر بھارتی فورسز کے تشدد ، توڑ پھوڑ اور گرفتاریوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے کھلی ریاستی دہشت گردی قرار دیا۔